امارات نے جوبائیڈن کے متنازع بیان پر اربوں ڈالر کے ہتھیاروں کی خریداری معطل کردی

متحدہ عرب امارات نے امریکا سے جدید ہتھیاروں کی خریداری کیلیے 23 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا تھا


ویب ڈیسک December 15, 2021
تنازع جوبائیڈن کے یمن سے متعلق بیان پر پیدا ہوا، فوٹو: فائل

کراچی: متحدہ عرب امارات نے مبینہ طور پر ایک تنازع کے بعد امریکا سے 23 بلین ڈالر مالیت کے ہتھیار خریدنے کے معاہدے پر مذاکرات معطل کر دیئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں 50 ایف 35 طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کا تھا جس پر بات چیت جوبائیڈن انتظامیہ میں جاری رہی تھی تاہم اب یہ مذاکرات معطل ہوگئے ہیں۔

متحدہ عرب امارات نے مذاکرات معطل کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی تاہم اس اہم ڈیل کی معطلی وجہ ایک تنازع ہے جس نے اس وقت سر اُٹھایا تھا جب امریکی صدر جو بائیڈن نے یمن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور متحدہ عرب امارات کی مداخلت پر بیان دیا تھا۔

امریکی صدر نے یمن میں ایف سولہ طیاروں کے استعمال ہونے کے پیش نظر متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہتھیاروں کے معاہدے کو چند یقین دہانیوں سے مشروط کرنے کا بھی عندیہ دیا تھا۔

واشنگٹن میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پینٹاگون سے آئندہ ہفتے ہونے والے مذاکرات میں ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے پر کوئی بات چیت نہیں کی جائے گی۔

تاہم اپنے بیان میں انھوں نے جدید ہتھیاروں کی خریداری کے لیے امریکا کا پہلی ترجیح ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے امکان ظاہر کیا کہ مستقبل میں ایف 35 طیاروں کے لیے بات چیت دوبارہ ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ امریکا کے ساتھ ہتھیاروں کی خریداری کے لیے 23 ارب ڈالر کے معاہدے میں 50 ایف 35 طیارے، 18 مسلح ڈرونز اور دیگر جنگی آلات بھی شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں