- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
انکم ٹیکس کلیکشن آن ڈیمانڈ کا حجم 41فیصد سُکڑ گیا
اسلام آباد: ٹیکس دہندگان کی اپنی کاوشوں سے حاصل ہونیوالے انکم ٹیکس ( Income tax collection on demand) کا حجم رواں مالی سال میں 41 فیصد تک سُکڑ گیا ہے، یہ انکشاف فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مرتب کردہ اعدادوشمار سے ہوا ہے۔
رواں مالی سال میں یکم جولائی سے لیکر15دسمبر تک مجموعی طور پر710 ارب روپے کا ڈومیسٹک انکم ٹیکس اکٹھا ہوا ہے۔ ایف بی آر کے اعدادوشمار کے مطابق فیلڈ فارمیشنز نے ’ کرنٹ کلیکشن آن ڈیمانڈ‘ کے ذریعے اس مجموعے میں سے محض 12.5 ارب روپے حاصل کیے ہیں۔ اس طرح ملکی سطح پر مجموعی انکم ٹیکس کلیکشن میں ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشنز کا حصہ محض 1.8 فیصد ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ 700 ارب روپے کا ریونیو ایڈوانس انکم ٹیکس ( انکم ٹیکس ریٹرنس اور ودہولڈنگ ٹیکسز کے ساتھ ادا کیے جانے والا ٹیکس) کی صورت میں حاصل ہوا ہے۔ گذشتہ مالی سال کی اسی مدت میں انکم ٹیکس کلیکشن آن ڈیمانڈ کا حجم 21.2 ارب روپے تھا، جو رواں مالی سال میں اب تک41 فیصد تک گرچکا ہے۔
ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشنز کی یہ ناقص کارکردگی آئی ایم ایف کے اس تخمینے؍ تجزیے کو تقویت بخشتی ہے کہ موجودہ غیرمعمولی طور پر بہتر ٹیکس کلیکشن طویل مدتی بنیادوں پر برقرار نہیں رہ سکتی، اور ٹیکس کلیکشن میں یہ بڑھوتری درآمدی سطح پر ٹیکس ریونیو میں اضافے کی وجہ سے ہے۔
ایف بی آر کے اعدادوشمار کے مطابق ودہولڈنگ ٹیکس، انکم ٹیکس کلیکشن کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ یعنی وہ ٹیکس جو مختلف ٹرانزیکشنز بشمول تنخواہوں کی ادائیگی، کنٹریکٹس اور ٹیلی فون بلز وغیرہ پر خودکار طور پر کاٹ لیا جاتا ہے۔
رواں مالی سال میں ایف بی آر نے ودہولڈنگ ٹیکسوں کی مد میں 480 ارب روپے حاصل کیے ہیں جو گذشتہ مالی سال کی اسی مدت سے 13 فیصد زائد ہے۔ ملکی سطح پر مجموعی ٹیکس ریونیو میں ودہولڈنگ ٹیکس کا حصہ 68 فیصد ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔