سندھ کے نئے بلدیاتی نظام کو ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا

سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ آئین سے متصادم ہے، امیر جماعت اسلامی کراچی


کورٹ رپورٹر January 03, 2022
سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ آئین سے متصادم ہے، امیر جماعت اسلامی کراچی

ISLAMABAD: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے سندھ ہائیکورٹ میں بلدیاتی ایکٹ کو چیلنج کردیا۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے بلدیاتی ایکٹ کیخلاف درخواست دائر کردی، جس میں موقف اپنایا کہ سندھ حکومت کی جانب سے 11 دسمبر 2021 کو پاس گیا نیا بلدیاتی ایکٹ غیر قانونی ہے اور آئین کے آرٹیکل 140 اے کی خلاف ورزی ہے، اس ایکٹ پر سندھ حکومت کو عمل درآمد کرنے سے روکا جائے۔

درخواست دائر کرنے کے بعد امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ آئین سے متصادم ہے۔ سندھ حکومت اکثریت کے باوجود آئین سے متصادم قانون سازی نہیں کرسکتی۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی کو بلدیاتی حکومت کا اسٹیٹس ملنا چاہیے جو 2001 میں تھا، جب میئر کراچی کے ماتحت کے ڈی اے کو دیا گیا تھا، تعلیمی ادارے بھی شہری حکومت کے ماتحت تھے۔ نعمت اللہ خان نے اسکولوں کو اپ گریڈ کیا اور زبردست نظام بننا شروع ہوگیا تھا۔ پھر پیپلز پارٹی نے قبضہ شروع کیا، تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ اسپتالوں پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔ عباسی شہید اسپتال، کے ایم ڈی سی اور دل کا اسپتال سب پر قبضہ کرلیا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قبضہ کرنے کی سوچ بھی لسانیت کی بنیاد پر ہے۔ کرپشن کی بنیاد پر قبضہ شروع کیا گیا۔ عدالتوں سے توقع ہے کہ جلد اس درخواست کا فیصلہ کریں گی۔ اگر عدالت میں انصاف میں تاخیر ہوگی تو پیپلز پارٹی کی فسطائیت میں تیزی آئے گی۔ کراچی کے وسائل پر قبضہ کرلیا گیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کی معیشت پاکستان کے لیئے سب سے اہم ہے، سندھ کے ٹیکس کے نظام میں 95 فیصد کراچی ادا کرتا ہے۔ شہر کی اصل آبادی 3 کروڑ سے زائد ہے، اسے آدھا کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھرنا دینا ہمارا آئینی و جمہوری حق ہے۔ عدالتوں سے رجوع بھی جمہوری حق ہے، ہم اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوسکتے۔ ججز اور عدالتوں کے فیصلوں پر بات ہوسکتی ہے۔ بحیثیت ادارہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔ دھرنے پر حکومت کی طرف سے رابطہ ہوا ہے۔ حکومت سمجھ رہی تھی ہم چھٹی منانے آئے ہیں اور ایک دن کیلئے آئے ہیں۔ جب تک وہ اپنے فیصلہ پر نظرثانی نہیں کرتے دھرنا جاری رہے گا۔ ہمارے پاس سی ایم ہاؤس جانے سمیت تمام آپشنز موجود ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کو حق دلوانے کیلئے تمام حدوں تک جائیں گے۔ جن اپوزیشن جماعتوں کے پاس زیادہ نشستیں ہیں وہ عوام کیلئے بات ہی نہیں کرتے۔ اس شہر میں ہزاروں ہڑتالیں ہوئی ہیں مگر بلدیاتی نظام اور پانی یا بجلی کے مسئلے پر کوئی ہڑتال نہیں کی گئی ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں