پالیسی ریٹ میں اضافہ پر تاجر برادری پریشان ہے،عرفان اقبال

بزنس رپورٹر  اتوار 10 اپريل 2022
پاکستان علاقائی ممالک کا مقابلہ نہیں کر پائے گا،صدر ایف پی سی سی آئی کا اظہارتشویش۔ فوٹو:سوشل میڈیا

پاکستان علاقائی ممالک کا مقابلہ نہیں کر پائے گا،صدر ایف پی سی سی آئی کا اظہارتشویش۔ فوٹو:سوشل میڈیا

کراچی: صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کی جانب سے پالیسی ریٹ میں غیر متوقع اور بڑے پیمانے پر اضافے یعنی 250  بیسز پوائنٹس کے اضافے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری شدید پریشانی میں ہے اور ساتھ ہی ساتھ غیر یقینی کی صورتحال سے نبرد آزما ہے کہ معاشی سرگرمیوں میں کمی، پاکستان میں کاروبار کو منافع بخش رکھنے کے چیلنجز اور ایکسپورٹس پر ناگزیر منفی اثرات سے کیسے نمٹا جائے گاجبکہ حکومت کی جانب سے کو ئی تعاون بھی نہی کیا جا رہا ہے۔

صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ریجنل ممالک کے ساتھ تقابلی جائزے کے نتیجے میں یہ بات ابھر کر سامنے آتی ہے کہ ان ممالک کے پا لیسی انٹرسٹ ریٹ پاکستان سے کہیں کم ہیں جیسا کہ ملائیشیا میں صر ف 2فیصد، چا ئنہ میں 3.7 فیصد، انڈیا میں 4فیصداور بنگلادیش میں 5فیصد ہے۔

انھوں نے مطا لبہ کیا ہے کہ اگر پاکستان میں انٹر سٹ ریٹ اور ایکسپورٹ ری فنانس ریٹ کو بڑے پیمانے پر کم نہیں کیا جا تا ہے تو پاکستان علاقا ئی ممالک کے ساتھ بھی اقتصادی اور تجا رتی مقابلہ نہیں کر پا ئے گا۔

عرفان اقبال شیخ نے وضاحت کی کہ مہنگائی کی موجودہ لہر کا پالیسی ریٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ اس کی وجہ غیر یقینی سیا سی صورتحال اور اس کی وجہ سے معاشی پالیسیوں میں کسی سمت کا فقدان ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔