- غیرملکی کمپنی پاکستان میں لائٹ ویٹ طیاروں کی مینوفیکچرنگ پر آمادہ
- ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار جھیل میں ڈوب کر ہلاک
- ایرانی صدر اور وزرا کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار؛ دعاؤں کی اپیل
- ایوان صدر کا کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ، طلبا کی حفاظت کیلیے اقدامات کی ہدایت
- اسرائیل کی جنگی کابینہ کے اہم رکن کی مستعفی ہونے کی دھمکی
- کراچی: پولیس اہلکار شارٹ ٹرم اغوا برائے تاوان میں ملوث نکلے
- امتحانات آن لائن لیے جائیں گے، طلبا اپنے وطن واپس جاسکتے ہیں، کرغز وزارت تعلیم کا اعلامیہ
- راولپنڈی پولیس پر حملوں میں ملوث دہشت گرد ٹانک میں ہلاک
- آکسفورڈ یونی ورسٹی میں فلسطین کیلئے موت کا احتجاج
- اسکولوں میں ٹیلی اسکوپس نصب کرنے کا منصوبہ
- اسرائیل کی غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر بمباری؛ 20 افراد شہید
- ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہری جاں بحق، آج حج پر جانا تھا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ ووین رچرڈز کو پاکستانی ٹیم کا مینٹور بنانے کی خبریں وائرل
- کرغز حکومت کی درخواست پر وزیر خارجہ سمیت پاکستانی وفد کا دورہ بشکیک منسوخ
- کراچی؛ رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، لیاری گینگ کا انتہائی مطلوب ملزم گرفتار
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے میجر نے گولی مار کر خودکشی کرلی
- وزیراعظم کی کرغزستان سے زخمی طلباء کو فوری وطن واپس لانے کی ہدایت
- لاہور؛ سب انسپکٹر کا ٹریفک اسسٹنٹ پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل
- ثقلین مشتاق نے آل ٹائم ون ڈے الیون کا انکشاف کردیا
ایک ہی خاندان سے 3 وزرائے اعلیٰ ہونے کا منفرد اعزاز
لاہور: حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہونے کے بعدشریف خاندان نے کئی منفرد ریکارڈ بنا ڈالے جب کہ یہ پہلا موقع ہے جب باپ وزیر اعظم اور بیٹا وزیر اعلیٰ ہے۔
حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد ایک ہی خاندان سے تین وزرائے اعلیٰ منتخب ہونے کا منفرد اعزازبھی حاصل ہو گیا ہے ۔ حمزہ شہباز نے اپنے والد کے بعد وزیر اعلیٰ منتخب ہو کرمنفرد اعزاز حاصل کیا جبکہ ان کے تایا نواز شریف بھی پنجاب کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔
علاوہ ازیں حمزہ شہباز کو کالج کے زمانے میں جیل میں ڈالا گیا پھر وہ 1999میں باقاعدہ سیاست میں آ گئے۔ حمزہ شہباز 6 ستمبر 1974 کو لاہور میں پیدا ہوئے، 1994 میں جب مسلم لیگ کی حکومت ختم ہوئی تو وہ گورنمنٹ کالج میں بی اے کے طالب علم تھے۔
2008 میں صوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑا اور پھر قومی اسمبلی کا ضننی انتخاب جیتا، 2013 میں دوبارہ قومی اسمبلی کا انتخاب لڑے اور ریکادڈ ووٹوں کے ساتھ ایوان میں پہنچے۔2018 میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے بیک وقت رکن منتخب ہوئے لیکن صوبائی اسمبلی کی سیٹ رکھی اور اپوزیشن لیڈر نامزد ہوئے، 2019 مئی میں پارٹی کے مرکزی نائب صدر بنے۔دریں اثناحمزہ شہباز پنجاب کے21 ویں وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے ہیں۔
1947کے بعد پنجاب میں اب تک 19وزیر اعلیٰ منتخب ہو چکے جبکہ 5 نگران وزیر اعلیٰ بھی رہے۔ منتخب ہونے والوں میں نواب افتخار ممدوٹ ، ممتاز دولتانہ، فیروز خان نون، عبد الحمید دستی، ملک معراج خالد،غلام مصطفی کھر،حنیف رامے،صادق حسین قریشی، نواز شریف، غلام حیدر وائیں، منظور وٹو، عارف نکئی، شہباز شریف، پرویز الٰہی، دوست کھوسہ اور عثمان بزدار شامل ہیں جبکہ نگران وزرائے اعلیٰ میں نجم سیٹھی ،شیخ منظور الٰہی،میاں افضل حیات،شیخ اعجاز نثار اورحسن عسکری رضوی شامل ہیں۔
مزید برآں مسلم لیگ (ن) نے حمزہ شہباز کے وزیر اعلی منتخب ہونے کی خوشی میں آج اتوارکو جشن منانے کا اعلان کر دیا۔ رات ساڑھے 9بجے لبرٹی گول چکر پر بھرپور جشن منایا جائے گا، شکرانے کے نوافل ادا کئے جائیں گے اور مٹھائیاں تقسیم کی جائیں گی ۔قبل ازیں لیگی کارکنان نے بھرپو رجشن منایا ، ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے ہوئے نعرے لگاتے رہے ، کئی کارکنوں نے سجدہ شکر ادا کیا اور مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔