- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
- طعنوں سے تنگ آکر ماں نے گونگے بیٹے کو مگرمچھوں کی نہر میں پھینک دیا
- سندھ میں آم کے باغات میں بیماری پھیل گئی
- امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے پی ٹی آئی قیادت کی ملاقات، قانون کی حکمرانی پر گفتگو
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کیلیے آن لائن اسلحہ فراہم کرنے والا گینگ گرفتار
- کراچی میں شہریوں کے تشدد سے 2 ڈکیت ہلاک، ایک شدید زخمی
- صدر ممکت سرکاری دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
- عوامی مقامات پر لگے چارجنگ اسٹیشنز سے ہوشیار رہیں
- روزمرہ معمولات میں تنہائی کے چند لمحات ذہنی صحت کیلئے ضروری
- برازیلین سپرمین کی سوشل میڈیا پر دھوم
- سعودی ریسٹورینٹ میں کھانا کھانے سے ایک شخص ہلاک؛ 95 کی حالت غیر
- وقاص اکرم کی چیئرمین پی اے سی نامزدگی پر شیر افضل مروت برہم
- گندم اسکینڈل پر انکوائری کب کرنی ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کا نیب پراسیکیوٹر سے استفسار
- ایٹمی طاقت رکھنے والے پاکستان نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں؛ فاروق عبداللہ
کراچی میں میٹرک کے امتحانات منگل سے شروع ہوں گے
کراچی میں میٹرک (نویں اور دسویں) کے سالانہ امتحانات منگل 17 مئی سے شروع ہورہے ہیں جن میں پونے 3 لاکھ 65 ہزار طلبہ شریک ہورہے ہیں۔
ہر سینٹر میں ویجیلنس آفیسر بھجوایا جارہا ہے۔ یہ آفیسر روٹیشن کی بنیادوں پر امتحانی مراکز میں بھجوائے جارہے ہیں ۔ کل امتحانی مراکز 448 ہیں جس میں 253 لڑکے اور 153 طالبات کے ہیں جبکہ 185 سرکاری اور 263 نجی اسکولوں میں سینٹر بنائے گئے ہیں۔
یہ بات چیئرمین بورڈ شرف علی شاہ نے پریس کانفرنس میں بتائی ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سیکریٹری بورڈ محمد شائق اور ناظم امتحانات عمران بٹ بھی موجود تھے۔
چیئرمین بورڈ نے بتایا کہ بورڈ کی تاریخ میں پہلی بار کمپیوٹرائزڈ ایڈمٹ کارڈ جاری کیے گئے ہیں ۔ ان طلبہ کی مارک شیٹ اور سرٹیفکیٹ پر بھی اب تصویر لگی ہوگی جبکہ نویں جماعت کے طلبہ کے ایڈمٹ کارڈ پر رول نمبر کےساتھ ان کا انرولمنٹ کارڈ بھی پہلی بار درج کیا گیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ امتحانی مراکز پر امن و امان کے قیام اور نقل کی روک تھام کے لیے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کو خطوط لکھے گئے ہیں۔ کمشنر کراچی سے ان امتحانات میں تعاون مانگا گیا ہے جبکہ سیکریٹری اسکولز اور ڈائریکٹر اسکولز سے بھی کہا ہے کہ امتحانات کے بہتر انعقاد میں ہماری مدد کریں۔
اس موقع پر بتایا گیا کہ جیل سے 29 قیدی میٹرک کے امتحانات میں شریک ہورہے ہیں جن کا مرکز جیل ہی میں بنایا گیا ہے جبکہ ہر اس نجی اسکول کو سینٹر بنایا گیا ہے جو حکومت سندھ کے پاس رجسٹر ہے۔ کسی غیر رجسٹرڈ اسکول کو سینٹر نہیں بنایا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔