- آن لائن تضحیک نوعمروں میں خودکشی کے خیالات بڑھاسکتی ہے
- مرغیوں کی آواز سے اضطراب نوٹ کرنے والا سافٹ ویئر
- ٹھوڑی پر گٹار متوازن کرکے 5 کلومیٹر چلنے کا نیا ریکارڈ قائم
- پیپلز پارٹی مخالف جماعتیں دھاندلی کا جھوٹا واویلا کر رہی ہیں، شرجیل انعام میمن
- پی ٹی آئی کراچی کے صدر کی اپنے ہی رکن اسمبلی کیخلاف مقدمے کیلیے تھانے میں درخواست
- جی-7 ممالک دنیا کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، چین
- ڈالر کی قدر میں مزید 1.28 روپے کی کمی
- کھیل پر توجہ دیکر ٹیم میں کم بیک کریں، رمیز کا احمد شہزاد کو مشورہ
- روس سے خام تیل کی خریداری کے معاملے میں اہم پیش رفت
- ایس ایچ او کے کمرے میں مردوں کا لیڈی ڈاکٹر پر تشدد
- اگر پوٹن عورت ہوتے تو یوکرین جنگ کا آغاز نہ کرتے، بورس جانسن
- ادارے نیوٹرل رہیں گے تو پی ٹی آئی جیسی غیر جمہوری جماعت جیت نہیں سکتی، بلاول
- بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارت خانوں کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹس بلاک کرنیکا انکشاف
- 5 سے 11 سال کے بچوں کی ویکسی نیشن شروع کرنے کا فیصلہ
- ’’ڈراپ اِن پچز ناگزیر ہیں، تنقید کے باوجود لگ کررہیں گی‘‘
- والدین زبردستی کزن سے شادی کرنا چاہتے تھے، تشدد بھی کیا، دعا زہرہ
- جونئیر لیگ: پاکستان کے بڑے نام ایونٹ میں نظر آئیں گے، چیئرمین پی سی بی
- گجرات میں 25 سالہ لڑکی سے 8 افراد کی مبینہ اجتماعی زیادتی
- شوہر کے قتل میں ملوث بیوی اور اسکا ساتھی گرفتار
- پیٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی منظوری
چھ سو یوٹرن والی 75 کلومیٹر طویل سڑک

چین کی اس پیچیدہ سڑک پر 600 سے زائد یوٹرن ہیں جو اسے بہ یک وقت خوبصورت اور پریشان کن روڈ بھی بناتے ہیں۔ فوٹو: اوڈٹی سینٹرل
کاشغر: اگر آپ دائیں بائیں مڑتی سواری میں بیٹھنے پر چکر آتے ہیں تو چین کی عجیب و غریب سڑک آپ کے لیے عذاب بن سکتی ہے کیونکہ کل 75 کلومیٹر طویل سڑک پر 600 سے زائد اتنے تنگ موڑ ہیں کہ انہیں بال پِن موڑ کہا جاسکتا ہے کیونکہ سانپ کی طرح بل کھاتا خمیدہ ترین راستہ اوپر سے دیکھنے پر بال پن کی طرح دکھائی دیتا ہے۔
یہی وجہ ہے ہم اسے یوٹرن سے بھرپور سڑک کہہ سکتے ہیں جسے پامیر پلیٹیو (سطح مرتفع) اسکائے روڈ کا نام دیا گیا ہے۔ صوبہ شنجیانگ کی پہاڑیوں پر واقع یہ سڑک دیکھنے میں بہت خوبصورت لگتی ہے۔ تاہم اوپر سے دیکھنے میں لگتا ہے کہ کوئی بڑا سانپ اپنے جسم کو بل دے کر بیٹھا ہے۔
2019 میں افتتاح کردہ یہ سڑک کاشغر سے ایویغور خطے تک جاتی ہے اور اپنی پیچیدہ راہ کے باوجود سیاحوں کی بڑی تعداد اسے دیکھنے آتی ہے۔ اس کے علاوہ تیزرفتار کار چلانے والے باہمت افراد بھی اسی سڑک پر اپنا ہنرآزماتے ہیں۔ لیکن گاڑیوں میں چکر محسوس کرنے والوں یا پھر کمزور دل کے حامل افراد اس سڑک سے دور رہیں۔
یہ سڑک سطح سمندر سے 4000 میٹر بلند ہے اور 36 کلومیٹر کی سڑک کو بڑھا کر 75 کلومیٹر تک بڑھایا گیا ہے۔ تاہم اب بھی یہ دنیا کے خطرناک ترین روڈ میں شامل نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔