جیل سے عدالتوں میں پیش پر آنے والوں کو پولیس اہلکار منشیات فراہم کرنے لگے

اسٹاف رپورٹر  اتوار 22 مئ 2022
چند روز قبل گنتی کے دوران پتہ چلا کہ ایک قیدی کم ہے ڈھونڈا گیا تو نشے کی حالت میں بیرک کے عقبی حصے سے بے ہوش ملاتھا۔ فوٹو: فائل

چند روز قبل گنتی کے دوران پتہ چلا کہ ایک قیدی کم ہے ڈھونڈا گیا تو نشے کی حالت میں بیرک کے عقبی حصے سے بے ہوش ملاتھا۔ فوٹو: فائل

کراچی: جیل سے عدالتوں میں پیشی پر آنے والوں کو پولیس اہلکار منشیات فراہم کرنے لگے جب کہ سینٹرل جیل کے قیدی نے حکام کو سب بتادیا۔

سینٹرل جیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ محمد حسن سہتو نے بتایا کہ سینٹرل جیل سے یومیہ بنیاد پر سیکڑوں قیدیوں کو مختلف عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے، قیدی جب جیل سے عدالتوں میں جاتے ہیں تو ہوش و حواس میں ہوتے ہیں لیکن جب یہی قیدی عدالتوں میں پیشی کے بعد واپس جیل آتے ہیں تو ان میں سے بہت سے قیدی نشے میں ہوتے ہیں جنھیں سنبھالنا بعض اوقات انتہائی پریشان کن مرحلہ ثابت ہوتا ہے ایسے ہی ایک قیدی انتہائی مدہوشی کے عالم میں واپس پہنچا تو اس نے بتایا کہ سٹی کورٹ میں اس نے منشیات خرید کر نشہ کیا ہے، پوچھنے پر اس نے بتایا کہ پولیس اہلکار خاور منشیات فروخت کرتا ہے اور اس نے اسی سے خریدی۔

اس سلسلے میں ایس پی کورٹ پولیس عابد قائم خانی سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ خاور شعیب سٹی کورٹ میں لاک اپ انچارج ہے اور واقعے کی اطلاع ملتے ہی انھوں نے خاور کو فوری طور پر معطل کردیا ہے جبکہ اس کے ساتھ اس کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی بھی شروع کردی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ چند روز قبل سینٹرل جیل کا ایک قیدی نشے کی حالت میں بیرک کے باہر گرگیا تھا اور شام کو قیدیوں کی گنتی کے دوران پتہ چلا کہ ایک قیدی کم ہے جس پر اسے ڈھونڈا گیا تو وہ ایک بیرک کے عقبی حصے سے نیم بے ہوشی کی حالت میں ملا تھا، جیل حکام نے فوری اسے اسپتال منتقل کیا جہاں اسے طبی امداد فراہم کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔