نوکری کے حصول کے لیے ٹیکنالوجی کی مدد سے جعلی امیدوار بنائے جانے کا انکشاف

اے ایف پی/ویب ڈیسک  جمعرات 30 جون 2022
یہ جعلی امیدوار لوگوں کی نجی معلومات چُرا کر بنائے جاتے ہیں

یہ جعلی امیدوار لوگوں کی نجی معلومات چُرا کر بنائے جاتے ہیں

 واشنگٹن: امریکی تحقیقاتی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے خبردار کیا ہے کہ جعلی شخصیت رکھنے والے افراد نوکریوں کے لیے انٹرویو دے رہے ہیں اور یہ لوگ انٹرویو کرنے والے افراد کو جھانسہ دے سکتے ہیں۔

ادارے کی جانب سے جاری انتباہ کے مطابق جعل ساز ڈیپ فیک اور دیگر ٹیکنالوجی کے استعمال سے امیدواروں کی جعلی شخصیت بنا رہے ہیں تاکہ نوکریوں کے لیے انٹرویو دیا جاسکے۔ یہ جعلی امیدوار لوگوں کی نجی معلومات چُرا کر بنائے جاتے ہیں اور پھر بنائے گئے انسان کو انٹرویو میں بطور امیدوار بٹھا دیا جاتا ہے۔

ادارے کی جانب سے بتایا گیا کہ اگر وہ کامیاب ہوجائیں تو مجرمان اس نوکری کا استعمال کرتے ہوئے ان کمپنیوں کے کارآمد ڈیٹا تک رسائی حاصل کرلیتے ہیں لیکن ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہے کہ سائبر مجرمان یہ حملے کیوں کر رہے ہیں۔

ایف بی آئی کے مطابق اس عجیب حملے کا شکار بننے والی کمپنیوں کی شکایات میں اضافے کے کے ساتھ مسئلے میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ان حملوں میں کورونا وباء کے بعد نواحی علاقوں میں یا گھر سے کرنے والے کاموں کے درمیان اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ان حملوں میں ایک شخص معمول کے مطابق اسکرین پر نمو دار ہوتا ہے اور ایک عام انسان کی طرح حرکت اور گفتگو کرتا ہے لیکن اس شخص کو ایک جعل ساز کنٹرول کر رہا ہوتا ہے جو مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے جعلی آواز اور ویڈیوز بنا رہا ہوتا ہے تاکہ حقیقی امیدوار کے طور پر نظر آسکے۔

ادارے کا کہنا تھا کہ انٹرویو کے دوران نقلی آواز بنانے کی شکایات درج کرائی گئیں۔ ان انٹرویو میں بات کرنے والے شخص کی آواز اور ہونٹوں کی حرکت میں مطابقت نہیں۔ متعدد جگہوں پر کھانسی، چھینک یا دیگر اعمال کی آواز ویسے موجود نہیں تھی جس طرح ظاہر موجود تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔