- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
نوکری کے حصول کے لیے ٹیکنالوجی کی مدد سے جعلی امیدوار بنائے جانے کا انکشاف
واشنگٹن: امریکی تحقیقاتی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے خبردار کیا ہے کہ جعلی شخصیت رکھنے والے افراد نوکریوں کے لیے انٹرویو دے رہے ہیں اور یہ لوگ انٹرویو کرنے والے افراد کو جھانسہ دے سکتے ہیں۔
ادارے کی جانب سے جاری انتباہ کے مطابق جعل ساز ڈیپ فیک اور دیگر ٹیکنالوجی کے استعمال سے امیدواروں کی جعلی شخصیت بنا رہے ہیں تاکہ نوکریوں کے لیے انٹرویو دیا جاسکے۔ یہ جعلی امیدوار لوگوں کی نجی معلومات چُرا کر بنائے جاتے ہیں اور پھر بنائے گئے انسان کو انٹرویو میں بطور امیدوار بٹھا دیا جاتا ہے۔
ادارے کی جانب سے بتایا گیا کہ اگر وہ کامیاب ہوجائیں تو مجرمان اس نوکری کا استعمال کرتے ہوئے ان کمپنیوں کے کارآمد ڈیٹا تک رسائی حاصل کرلیتے ہیں لیکن ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہے کہ سائبر مجرمان یہ حملے کیوں کر رہے ہیں۔
ایف بی آئی کے مطابق اس عجیب حملے کا شکار بننے والی کمپنیوں کی شکایات میں اضافے کے کے ساتھ مسئلے میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ان حملوں میں کورونا وباء کے بعد نواحی علاقوں میں یا گھر سے کرنے والے کاموں کے درمیان اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ان حملوں میں ایک شخص معمول کے مطابق اسکرین پر نمو دار ہوتا ہے اور ایک عام انسان کی طرح حرکت اور گفتگو کرتا ہے لیکن اس شخص کو ایک جعل ساز کنٹرول کر رہا ہوتا ہے جو مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے جعلی آواز اور ویڈیوز بنا رہا ہوتا ہے تاکہ حقیقی امیدوار کے طور پر نظر آسکے۔
ادارے کا کہنا تھا کہ انٹرویو کے دوران نقلی آواز بنانے کی شکایات درج کرائی گئیں۔ ان انٹرویو میں بات کرنے والے شخص کی آواز اور ہونٹوں کی حرکت میں مطابقت نہیں۔ متعدد جگہوں پر کھانسی، چھینک یا دیگر اعمال کی آواز ویسے موجود نہیں تھی جس طرح ظاہر موجود تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔