برآمدی شعبوں کا سپر ٹیکس فی الفور واپس لینے کا مطالبہ

احتشام مفتی  جمعرات 7 جولائی 2022
سپر ٹیکس ایکسپورٹ سیکٹر کی بندش کا باعث بن سکتا ہے جس سے بیروزگاری بڑھے گی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

سپر ٹیکس ایکسپورٹ سیکٹر کی بندش کا باعث بن سکتا ہے جس سے بیروزگاری بڑھے گی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

کراچی: برآمدی شعبوں نے سپر ٹیکس کے نفاذ کو برآمدی صنعتوں کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے اسے فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ انڈسٹریز کے نمائندوں نے ’’ ایکسپریس ‘‘ کو بتایا کہ یہ واحد شعبہ ہے جو نامساعد کاروباری حالات کے باوجود اپنی مدد آپ کے تحت جارحانہ مارکیٹنگ کے ذریعے بہترین برآمدی کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے لیکن اس شعبے پر عائد متعدد ٹیکسوں کی موجودگی میں اضافی 10فیصد سپر ٹیکس نافذ کر کے اس شعبے کی بقا کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے۔

ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر پر سپر ٹیکس کا نفاذ اس کی ایکسپورٹس کوتنزلی کی طرف دھکیل دے گا اور برآمدکنندگان کی کاوشوں کو بھی تباہ کر دے گا، حالانکہ اس شعبے کا پاکستان کی مجموعی برآمدات میں حصہ تقریباً 31.7 ارب ڈالر ہے۔ متعدد ٹیکسوں کی موجودگی میں اضافی سپر ٹیکس ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے مکمل طور پر بندش کا باعث بن سکتا ہے جو بڑے پیمانے پر بے روزگاری لائے گا اور بدامنی پھیلائے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔