- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
- کراچی پورٹ کے بلک ٹرمینل اور 10برتھوں کی لیز سے آمدن کا آغاز
- اختلافی تحاریر میں اصلاح اور تجاویز بھی دیجیے
- عوام کو قومی اسمبلی میں پٹیشن دائر کرنیکی اجازت، پیپلز پارٹی بل لانے کیلیے تیار
- ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپکے سامنے ہے! سلمان بٹ کا طنز
- آئی ایم ایف کے وزیراعظم آفس افسروں کو 4 اضافی تنخواہوں، 24 ارب کی ضمنی گرانٹ پر اعتراضات
- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
2021-22؛ بجٹ خسارہ ریکارڈ 55کھرب روپے رہا
اسلام آباد: مالی سال 2021-22ء میں وفاقی بجٹ خسارہ ریکارڈ 55 کھرب ( 5.5 ٹریلین ) روپے رہا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق بجٹ خسارہ مقررہ ہدف سے 37 فیصد زائد رہا۔ گزشتہ مالی سال کے لیے بجٹ خسارے کا ہدف تقریباً 44کھرب روپے رکھا گیا تھا۔ گزشتہ مالی سال میں اپریل کے پہلے ہفتے تک پاکستان تحریک انصاف کی حکومت تھی۔
پی ڈی ایم کی حکومت بننے کے بعد وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ سابقہ حکومت بھاری واجبات چھوڑ کر گئی ہے جن کی وجہ سے بجٹ خسارہ 56کھرب روپے سے بھی بڑھ سکتا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے تیل پر سبسڈی دی جس کی وجہ سے حکومتی وسائل محدود ہوتے چلے گئے اور اس قدم کی وجہ سے آئی ایم ایف کے قرضہ پروگرام میں بھی رکاوٹ آگئی تھی۔ معاشی حجم کے لحاظ سے وفاقی بجٹ خسارہ مجموعی ملکی پیداوار ( جی ڈی پی ) کا 8.2 فیصد رہا۔
گزشتہ مالی سال میں وفاقی حکومت کے مجموعی اخراجات 92 کھرب روپے رہے جو بجٹ میں مقررکردہ ہدف سے 7کھرب 30ارب روپے زائد ہے۔ گزشتہ مالی سال کے بجٹ میں جاری اخراجات بھی ہدف سے 11 کھرب روپے بڑھ کر 86کھرب 70ارب روپے رہے۔
مالی سال 2021-22ء میں پاکستان نے 32کھرب روپے سود اد اکیا جو ہدف میں رکھے گئے بجٹ سے ایک کھرب 20ارب روپے زائد ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔