- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کیلئے قومی ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی
- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
- طعنوں سے تنگ آکر ماں نے گونگے بیٹے کو مگرمچھوں کی نہر میں پھینک دیا
- سندھ میں آم کے باغات میں بیماری پھیل گئی
- امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے پی ٹی آئی قیادت کی ملاقات، قانون کی حکمرانی پر گفتگو
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کیلیے آن لائن اسلحہ فراہم کرنے والا گینگ گرفتار
- کراچی میں شہریوں کے تشدد سے 2 ڈکیت ہلاک، ایک شدید زخمی
- صدر ممکت سرکاری دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
- عوامی مقامات پر لگے چارجنگ اسٹیشنز سے ہوشیار رہیں
- روزمرہ معمولات میں تنہائی کے چند لمحات ذہنی صحت کیلئے ضروری
- برازیلین سپرمین کی سوشل میڈیا پر دھوم
- سعودی ریسٹورینٹ میں کھانا کھانے سے ایک شخص ہلاک؛ 95 کی حالت غیر
- وقاص اکرم کی چیئرمین پی اے سی نامزدگی پر شیر افضل مروت برہم
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 4 روپے کا اضافہ
کراچی: انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 99پیسے کے اضافے سے 214.88روپے اور اوپن کرنسی مارکیٹ 4روپے کے اضافے سے 217روپے ہوگئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بدھ کو طویل وقفے کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی دوبارہ پرواز شروع ہوئی جس سے ڈالر کا انٹربینک ریٹ 214روپے اور اوپن ریٹ 215, 216 اور 217روپے سے بھی تجاوز کرگیا۔
انٹربینک مارکیٹ میں سپلائی کم ڈیمانڈ زیادہ ہونے سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر بڑھ کر 215روپے 10 پیسے کی سطح پر بھی آئی تاہم پورے دن اتار چڑھاؤ کے بعد ڈیمانڈ قدرے کم ہوتے ہی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 99پیسے کے اضافے سے 214.88روپے کی سطح پر بند ہوئی،اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 4روپے کے اضافے سے 217روپے پر بند ہوئی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز تک ڈالر کے انٹربینک ریٹ 214سے 216روپے کی تیکنیکی سطح پر رہنے کے امکانات ہیں تاہم 29اگست کو آئی ایم ایف بورڈ اجلاس میں پاکستان کے لیے ایک ارب 17کروڑ ڈالر کی قسط کے اجراء کے ساتھ ہی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 214روپے سے بتدریج نیچے آنے کے توقعات ہیں۔
معاشی تجزیہ کاروں کا مزید کہنا ہے کہ مقامی ایکس چینج کمپنیوں کو سرپلس ڈالرز برآمد کرنے کی اجازت سے بھی آنے والے دنوں میں انٹربینک میں ڈالر کی رسد بڑھ جائے گی کیونکہ اسٹیٹ بینک کے احکامات کے تحت ایکس چینج کمپنیوں کی جانب سے اپنے ڈالر کے فاضل ذخائر ایکسپورٹ کرنے کے بعد تین دن میں واپس اپنے بینک کھاتوں میں منتقل کرکے انٹربینک مارکیٹ میں سرینڈر کرنا ہوگا۔
اس سے قبل ایکس چینج کمپنیاں سوائے ڈالر کے دیگر کرنسیاں ایکسپورٹ کرتی تھیں تاہم اب ڈالر ایکسپورٹ کرنے کی اجازت سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی بڑھنے اور اسکی قدر میں کمی کے امکانات ہیں۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکسچینج کمپنیوں کی ہفتہ وار پانچ ملین ڈالر ایکسپورٹ کرنے کی استعداد ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔