- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- بااثر افراد کا زیر حراست ملزم کو چھڑانے کیلیے پولیس پر ڈنڈوں سے حملہ
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
پاکستان میں سائبرسیکیورٹی کا نظام ہماری اسٹریٹجک پلاننگ سے مطابقت نہیں رکھتا، سائبر ماہرین
لاہور: انفارمیشن ٹیکنالوجی، انٹرنیٹ اورسائبر ماہرین کا کہنا ہے پاکستان میں گزشتہ ایک برس کے دوران جتنی بھی سرکاری اورنجی ویب سائٹس ہیک کی گئیں ان کا ڈیٹا بھی ڈارک ویب پر موجود ہے، پاکستان میں سائبر سیکیورٹی اس قابل نہیں ہے جو ہماری اسٹریٹجک پلاننگ سے مطابقت رکھتی ہو۔
وزیراعِظم ہاؤس کی ٹیلی فون کالز خاص طور وزیراعظم شہبازشریف اور مریم نوازشریف کی مبینہ آڈیو لیکس ہونے کے بعد ان آڈیوز کی ڈارک ویب پر نیلامی کی جارہی ہے۔ ڈارک ویب پر ان آڈیوز کی نیلامی کی پیش کش 13 لاکھ امریکی ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
ایکسپریس ٹربیون نے اس حوالے سے جب ڈائریکٹر فرانزک ریسرچ اینڈ سروسز سنٹر،گیریژن یونیورسٹی کوکب زبیری سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ ڈارک ویب کیا ہوتی ہے تو انہوں نے بتایا ڈارک ویب،انٹرنیٹ کی دنیا کاوہ حصہ ہے جس تک پہنچنے کے لیے خصوصی سافٹ ویئر کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈارک ویب جرائم کی وہ دنیا ہے، جہاں قانون کے ادارے بھی نہیں پہنچ پاتے، ڈارک ویب میں ایسی سائٹس شامل ہیں جو گوگل سرچ پر نظر نہیں آتیں۔ کوکب زبیری نے بتایا کہا کہ ڈارک ویب پر لوگ منی لانڈرنگ، چوری شدہ اسناد کی تجارت، بچوں کا استحصال اور اسکیمر ڈیوائسز کی خرید و فروخت سمیت بینک اکاؤنٹ کے ڈیٹا کی بھی ہیکنگ کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ دہشت گردوں کے لیے بھی ڈارک ویب ایک اہم پلیٹ فارم ہے جس کی مدد سے وہ دنیا بھر میں اپنے کارکنوں سے رابطے کرتے نئے افراد کی بھرتی اوردہشت گردی کی کارروائیوں کی پلاننگ کرتے ہیں۔
کوکب زبیری نے کہا گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان میں جتنی بھی سرکاری اور نجی ویب سائٹس ہیک کی گئیں ان کا ڈیٹا بھی ڈارک ویب پر موجود ہے، ہیکر بٹ کوئن سمیت ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے لین دین کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے خاص طور پر سائبرسیکیورٹی سے جڑے لوگ ڈارک ویب چلانے والوں کیخلاف کاررائیوں میں مصروف رہتے ہیں لیکن ان تک پہنچنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سائبرسیکیورٹی کا نظام ابھی اس قابل نہیں ہے اورنہ ہی ہماری سٹریٹجک پلاننگ سے مطابقت رکھتا ہے تاہم ہمارے ماہرین دن رات اس کام میں لگے ہوئے ہیں اور انشااللہ ایک دن ہمیں کامیابی ضرور ملے گی ہماری سائبر سیکیورٹی ناقابل تسخیر ہوسکے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔