ورلڈ بینک کے تعاون سے سیلاب متاثرین کیلیے ہاؤسنگ پروجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 1 اکتوبر 2022
کراچی میں نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہے، تباہ شدہ سڑکوں کی تعمیر نو کیلیے 13 ارب روپے کا منصوبہ شروع کرنا چاہتے ہیں، وزیر اعلیٰ
(فوٹو: فائل)

کراچی میں نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہے، تباہ شدہ سڑکوں کی تعمیر نو کیلیے 13 ارب روپے کا منصوبہ شروع کرنا چاہتے ہیں، وزیر اعلیٰ (فوٹو: فائل)

 کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ورلڈ بینک کے تعاون سے سیلاب سے متاثرہ افراد کیلیے110 ارب روپے کا ہاؤسنگ پروجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے چیف سیکریٹری کی سربراہی میں خصوصی یونٹ قائم کیا جائے گا۔

یہ بات جمعہ کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بنہا سین کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سامنے آئی جنہوں نے اسلام آباد سے وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی،وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب زدہ شہروں اور دیہاتوں سے پانی صاف کرنے کیلیے ٹیمیں پہلے ہی تعینات کر دی گئی ہیں، پانی نکالنے کا عمل جاری ہے، امید ہے کہ ڈیڑھ ماہ کے اندر پانی کی نکاسی کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

اس کے بعد متاثرہ افراد کیلئے مکانات کی تعمیر شروع کی جائے گی، انہوں نے عالمی بینک پر زور دیا کہ وہ ہاؤسنگ پراجیکٹ کی مالی معاونت کرے، وزیر اعلیٰ اور ورلڈ بنک کے کنٹری ڈائریکٹر نے گفت و شنید کے بعد110 ارب روپے کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا جس کے لیے چیف سیکرٹری کے ماتحت ایک کمپنی قائم کی جائے گی،کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون سے ان گھروں کی تعمیر شروع کریں گے جن کیلیے سروے جاری ہے۔

مراد علی شاہ نے بتایا کہ سیلاب نے سڑکوں کا نیٹ ورک تباہ کردیا ہے اور کراچی میں نکاسی آب کا نظام درہم برہم  ہے، شہر کی تباہ شدہ سڑکوں کی تعمیر نو کے لیے 13 ارب روپے کا منصوبہ شروع کرنا چاہتے ہیں۔

ورلڈ بینک نے منصوبے کیلیے 6 ارب روپے کا وعدہ کیا جس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ باقی ماندہ 7 ارب روپے دیگر ذرائع سے حاصل کریں گے،مراد علی  شاہ نے سیوریج لائنوں کی مرمت اور تعمیر نو کے بارے میں بتایا کہ حالیہ شدید بارشوں نے انہیں ناکارہ بنادیا ہے، ان کی حکومت نے سیوریج سسٹم کو بہتر اور نئے سرے سے ڈیزائن کرنے کے لیے 25 ارب روپے کی اسکیم پر کام کیا ہے۔

عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس منصوبے کی مالی اعانت KWSSIP منصوبے کے ذریعے کی جائے گی، وزیراعلیٰ نے کاشتکاروں کی تشویش پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب نے انہیں ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، سندھ حکومت نے کاشتکاروں کو کھاد اور منظور شدہ بیج کی مد میں سبسڈی فراہم کرنے کیلئے 30 ارب روپے کی اسکیم تیار کی ہے۔

عالمی بینک نے اس مقصد کیلئے بھی معاونت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ کاشتکار اپنی زمینیں دوبارہ زرخیز کرنے کیلئے ربیع کی آئندہ فصل کی تیاری شروع کر سکیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔