ٹرانس جینڈر قانون 7 اکتوبر تک واپس نہ لیا تو احتجاج ہو گا، سراج الحق

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 1 اکتوبر 2022
فضل الرحمن، ساجد میر، راجا ناصر و دیگر سے بھی بات کریں گے، پریس کانفرنس
فوٹو :سوشل میڈیا

فضل الرحمن، ساجد میر، راجا ناصر و دیگر سے بھی بات کریں گے، پریس کانفرنس فوٹو :سوشل میڈیا

 لاہور:  امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ٹرانس جینڈر قانون مکمل طور پر غیر شرعی، غیر قانونی، اسلامی معاشرت پر حملہ اور ملک میں عریانی و فحاشی کا راستہ کھولنے کی سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ مغربی لابی نے ایجنڈے کے تحت ٹرانس جینڈر قانون پاکستان پر تھوپا اور ملک کی حکمران سیاسی جماعتیں انکی آلہ کار بنیں۔ تمام مذہبی جماعتوں، علما کرام اور دینی و نظریاتی فکر کی حامل شخصیات نے اس قانون کو مسترد کر دیا ہے۔

سراج الحق نے مزید کہا کہ اگرحکومت نے 7 اکتوبر تک ٹرانس جینڈر قانون واپس نہ لیا تو قومی اسمبلی، سینیٹ کے ساتھ ساتھ چوکوں چوراہوں میں بھی احتجاج ہو گا، سیکولر طاقتوں نے پہلے ملک کی معیشت تباہ کی اور اسے آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا غلام بنایا اب وہ ہماری نظریاتی اساس پر حملے کر رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر نائب امرا لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ، پیر صفدر شاہ گیلانی، علامہ عارف حسین واحدی، حافظ کاظم رضا نقوی، علامہ توقیر عباس، آغا شفقت عباس، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔