کراچی میں کچرے سے بجلی بنانے کے2 پلانٹ لگانے کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  بدھ 5 اکتوبر 2022
پیداواری استطاعت 50، 50 میگا واٹ ہوگی، فزیبلٹی اور ضابطے کی کارروائی پر کام جاری ہے، وزیر توانائی امتیاز شیخ ۔ فوٹو : فائل

پیداواری استطاعت 50، 50 میگا واٹ ہوگی، فزیبلٹی اور ضابطے کی کارروائی پر کام جاری ہے، وزیر توانائی امتیاز شیخ ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: کراچی کی لینڈ فل سائٹ پر کچرے سے بجلی بنانے کے 2 بڑے پلانٹ 2023 کے آخر تک بجلی کی کمرشل بنیادوں پر پیدا وار شروع کردیں گے۔

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت کراچی شہر کے کچرے سے بجلی بنانے کے منصوبے پر منعقدہ ایک اجلاس میں بریفنگ کے دوران اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ کراچی کی لینڈ فل سائٹ پر کچرے سے بجلی بنانے کے دونوں پلانٹس کی پیداواری استطاعت 50،50 میگاواٹ ہوگی۔

سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے دونوں پلانٹس کے لیے جگہ اور کچرے کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ دونوں پلانٹس کی فزیبلٹی رپورٹ اور دیگر ضابطے کی کارروائی پر تیزی سے کام جاری ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ کچرے سے بننے والی بجلی کے ممکنہ خریدار کے لیے بھی جلد ہی بات چیت شروع کردی جائے گی۔  اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے ہدایت کی کہ دونوں کمپنیاں اپنے کام کی رفتار کو مزید تیز کریں اور کوشش کریں کہ یہ دونوں پلانٹس جلد سے جلد فعال ہوسکیں۔

اجلاس میں کچرے سے بجلی بنانے والی دونوں کمپنیوں میسرز خان رینیو ایبل انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ اور گرین ویسٹ انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کے نمائندہ افسران بھی موجود تھے۔ سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی، مینجنگ ڈائریکٹر سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ زبیر چنہ اور محکمہ توانائی سندھ کے دیگر افسران بھی اجلاس شریک ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔