کراچی؛ ناظم آباد میں پلاٹ کے تنازع پر فائرنگ سے بلڈر قتل

اسٹاف رپورٹر  بدھ 5 اکتوبر 2022
واقعہ ایک عمارت کو منہدم کرنے کے دوران جھگڑے کے نتیجے میں پیش آیا (فوٹو فائل)

واقعہ ایک عمارت کو منہدم کرنے کے دوران جھگڑے کے نتیجے میں پیش آیا (فوٹو فائل)

 کراچی: گلبہار ناظم آباد میں فائرنگ کے واقعے میں شدید زخمی ہونے والا مقامی بلڈر اسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ گیا ۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ایک عمارت کو منہدم کرنے کے دوران جھگڑے کے نتیجے میں پیش آیا جبکہ مقتول ایس بی سی اے حکام کے ہمراہ آیا تھا۔ ناظم آباد نمبر 2 ملٹی چوک کے قریب زیر تعمیر عمارت کو منہدم کرنے کے لیے ایس بی سی اے کا عملہ پہنچا تھا اس دوران عمارت کی اوپری منزل کو توڑنے کے دوران جھگڑا ہوا اور فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص سر پر گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ وہ راستے ہی میں دم توڑ گیا۔

مقتول کی شناخت 40 سالہ کاشف ولد جمیل کے نام سے کی گئی۔ فوری طور پر فائرنگ میں ملوث کسی کی بھی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی جبکہ پولیس کو جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کے کئی خول ملے ہیں، اس موقع پر کرائم سین یونٹ کو بھی طلب کیا گیا تھا۔ علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مقتول کاشف مقامی بلڈر ہے جو کہ ایس بی سی اے حکام کے ہمراہ عمارت گرانے کے لیے آیا تھا ۔

واردات کے حوالے سے موبائل فون سے بنائی گئی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایس بی سی اے کا عملہ ایک زیر تعمیر مکان کی دوسری منزل پر توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دکھائی دے رہا کہ اس دوران گلی کے کونے پر شور شرابہ ہوا اور لوگ اس جانب بھاگے تو اچانک فائرنگ شروع ہوگئی اور موقع پر موجود افراد میں بھگڈر مچ گئی، جس سے خوف و ہراس پھیل گیا ۔

مقتول نارتھ ناظم آباد کا رہائشی اور 2 بچوں کا باپ بتایا جاتا ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ جس گراؤنڈ پلس 2 عمارت کو غیر قانونی قرار دے کر توڑا جا رہا تھا وہ انس اور علی نامی بھائیوں کی تھی۔

بعد ازاں قتل کا مقدمہ گلبہار پولیس نے مقتول کے بھائی کی مدعیت میں الزام نمبر 264/22 بجرم دفعہ 302/34 کے تحت درج کرلیا ہے ۔ مقدمے میں 2 افراد انس اور علی کو نامزد کیاگیا ہے ۔ مدعی کا کہنا ہے کہ اس کے بھائی کا ان دونوں افراد کے ساتھ مذکورہ پلاٹ پر تنازع چل رہا تھا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔