عمران خان کی ارکان اسمبلی سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

اسٹاف رپورٹر  بدھ 5 اکتوبر 2022
آزادی مارچ کیلیے ایم این ایز، ایم پیز کو اپنے حلقوں سے کارکنان لانے کی ہدایت، پارٹی ذرائع (فوٹو: ٹوئٹر)

آزادی مارچ کیلیے ایم این ایز، ایم پیز کو اپنے حلقوں سے کارکنان لانے کی ہدایت، پارٹی ذرائع (فوٹو: ٹوئٹر)

 پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی ارکان اسمبلی سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان نے ارکان اسمبلی کو مخلتف ذمہ داریاں سونپتے ہوئے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو اپنے اپنے حلقوں سے کارکنان لانے کے احکامات جاری کیے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ میں کارکنوں کو لانے لے جانے کھانے پینے کا خرچہ ارکان اسمبلی برداشت کریں گے جبکہ ایک ایم پی اے اور ایم این اے کو کم از کم ایک ہزار افراد لانے کا ہدف دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: چوری کے تمام کیسز معاف ہونا قوم سے مذاق ہے، عمران خان

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ آنے والے کارکنوں کی باقاعدہ فہرست بنائی جائے گی جبکہ آئندہ عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ کارکردگی سے مشروط ہوگا۔

قبل ازیں پشاور میں عمران خان نے پارٹی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے نیب میں اپنا بندہ بٹھایاہوا ہے، تاکہ مرضی کے فیصلے کروا سکیں، چوری کے تمام کیسز معاف ہو رہے ہیں جو قوم کے ساتھ مذاق ہے۔

گزشتہ دنوں چیئرمین عمران خان نے اپنی زیر نگرانی پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور عہدیداران سے آزادی مارچ میں بھرپور شرکت اور کامیابی کے لیے حلف اٹھوایا تھا، جس میں پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت، ضلعی وتحصیل عہدیداران بھی شامل تھے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے آزادی مارچ کی کامیابی کیلیے کارکنان سے حلف لے لیا

تقریب میں سابق گورنر خیبرپختونخواہ شاہ فرمان نے شرکا سے حلف لیا جبکہ اس دوران اسٹیج پر پرویز خٹک، علی امین گنڈا پور سمیت دیگر قائدین موجود تھے۔

حلف کے متن میں کہا گیا تھا کہ ہم اللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں کہ ملک کی خودمختاری کے لیے کسی بھی قربانی دریغ نہیں کریں گے اور ہم حقیقی آزادی تحریک کو جہاد سمجھ کر اس میں حصہ لیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔