عمران خان کو عالمی میڈیا نے زکوۃ اور چندہ چور ثابت کیا ہے، وزیر خارجہ

عامر فاروق  جمعرات 6 اکتوبر 2022
فوٹو: فائل

فوٹو: فائل

 کراچی: وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ دوسروں کو چور کہنے والے عمران خان کو عالمی میڈیا نے زکوۃ  اور چندہ چور ثابت کیا ہے۔

وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں 3 کروڑ 30 لاکھ افراد شدید بارشوں اورسیلاب سے متاثر ہوئے ہیں اور مجموعی نقصانات کا تخمینہ 30 ارب ڈالر لگایا گیا ہے، یہ کورونا سے بڑی تباہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب اور بارشیں یہ قیامت سے پہلے قیامت تھی، یہ سیلاب دریا سے نہیں آسمان سے نیچے آیا ہے، نقصانات کے درست جائزے کے لیے اصل سروے تب ہوسکے گا جب زیر آب علاقوں سے پانی کی مکمل نکاسی ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایک ہی وقت میں دو پاکستان نہیں چل سکتے، ایک پاکستان پانی میں ڈوبا ہوا ہے اور دوسرا سیاست کررہا ہے، آفت کے وقت سیاست اور لانگ مارچ نہیں کیے جاتے، عالمی برادری کی مدد سے سندھ کی ازسرنو تعمیر کی جائے گی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ دوسروں کو چور کہنے والے عمران خان کو عالمی میڈیا نے چندہ اور زکوۃ چور ثابت کیا ہے، خان صاحب کی انا کی وجہ سے دوسرے ممالک سے تعلقات خراب ہوئے مگر اب ہم کوشش کر کے انہیں بحال کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ امریکا سے کہا ہے کہ چین سے ہماری دوستی شہد سے میٹھی اور ہمالیہ سے اونچی ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مشکل اور کٹھن وقت میں  بلدیاتی انتخابات متاثرین کے ساتھ مذاق ہیں، الیکشن کمیشن کے احکامات کے پابند ہیں مگر یہ توقع نہیں کی جائے گی ایک بی بیورو کریٹ یا پولیس اہلکار سیلاب متاثرین کو چھوڑ کر ناظم آباد میں ڈیوٹی کرے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ملک کے ایک بڑے حصے کو سیلاب کا سامنا ہے، سندھ میں بلوچستان سے اب بھی پانی داخل ہورہا ہے، سیلاب کا 50 فیصد نکاس ہونے کے باوجود سندھ، بلوچستان، جنوبی پنجاب اور خیبرپختونخواہ  کے مختلف دیہات اور بستیاں اب بھی زیر آب ہیں۔  خیرپورناتھن شاہ، کوٹڈجی اور دیگر مختلف دیہات اور شہر سمندر کا منظرپیش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دریائی سیلاب نہیں بلکہ یہ شدید بارش کا نتیجہ ہے جس نے 3 کروڑ 30 لاکھ آبادی کو بے گھر کردیا جو برطانیہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی آبادی کے برابر ہے۔ اب جمع شدہ پانی نے وبائی امراض، مچھروں کی افزائش اور ملیریا، ڈینگی اور اس طرح کے دیگر مسائل کو جنم دینا شروع کردیا ہے، سیلاب نے ہمارے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو 10 فیصد نقصان پہنچایا ہے اس لیے مطلوبہ خدمات بھی متاثر ہوئی ہیں، اس کے باوجود خصوصی میڈیکل کیمپوں کے ذریعے 38 لاکھ افراد کو علاج کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔

چیئرمین  پیپلز پارٹی نے کہا کہ ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب چکا ہے لیکن کچھ سیاستدان متاثرہ لوگوں کی مدد کرنے کے بجائے سیاست کررہے ہیں اور الیکشن کا مطالبہ کررہے ہیں، متاثرہ آبادی کو بچانے اور بحالی کی حکومتی کاوشوں کو ناکام بنانا ان کی کوشش ہے۔

پیپلز پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ سیلاب سے نہ صرف لوگوں کی بڑے تعداد نے نقل مکانی کی بلکہ ان کی لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی برباد ہوگئیں اس لیے ملک کو معیشت، جانوں کے ضیاع اور مویشیوں کی ہلاکت جیسے جیسے متعدد نقصانات کا سامنا ہے لہٰذا ہمیں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔

ایک سوال پر اتفاق کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ حکومت ہر متاثرہ فرد تک نہیں پہنچی، تباہی اتنی بڑی ہے کہ اگر کسی متاثرہ شخص کو خیمہ دیا گیا تو مچھر دانی نہیں دی گئی، اگر کسی کو راشن ملا تو اسے پینے کا پانی نہیں پہنچا اور اگر اسے پانی مل بھی گیا تو انکے مویشی نہیں بچ سکے یا پھر چارہ نہیں مل سکا، ہم ہر سیلاب زدگان کو امدادی سامان فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے وزیر اعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے سیلاب سے متاثرہ ہر فرد کی داد رسی کی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عالمی برادری مدد کے لیے تیار ہے لیکن افسوس ہے کہ کچھ سیاستدان سازشیں کررہے ہیں اور پاکستان میں متاثرہ لوگوں تک پہنچنے والی بین الاقوامی امداد کو متاثر کرنے کے لیے غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ ہم نے ان تمام ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات بحال کے جن کو پی ٹی آئی چیئرمین نے بطور وزیراعظم اپنے دور میں خراب کیا تھا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وہ یہ نہیں سوچ رہے ہیں کہ ہمیں ووٹ  دیا جائے گا یا نہیں لیکن ہمیں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے سب کی مدد کرنی ہے، ہمارا عزم ملک بھر کے سیلاب متاثرین کی مدد کرنا ہے، ہم ہمت نہیں ہاریں گے بلکہ عوام کا ساتھ دیتے رہیں گے اور انشاء اللہ آزمائش کی اس گھڑی سے گزر جائیں گے۔ وزیر خارجہ نے سیلاب کی تباہ کاریوں کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا شکریہ ادا کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔