- جُوا کمپنیز کی پی ایس ایل میں اسپانسر شپ کی تحقیقات جاری ہیں، بورڈ
- کراچی اور اسلام آباد سے سعودی عرب منشیات اسمگل کرنے کی کوششیں ناکام
- مسلسل ڈپریشن اور بے چینی آپ کو قبل از وقت بوڑھا بنا سکتی ہے
- دو ارب نوری سال دور اب تک کا سب سے روشن خلائی دھماکا
- جانورغائب گوشت حاضر، میمتھ کے ڈی این اے سے گوشت کا گولہ تیار
- سی ٹی ڈی پنجاب کی مختلف اضلاع میں کارروائی، 9 دہشت گرد گرفتار
- بھارت میں مندر کے کنویں پربنا فرش ٹوٹ گیا، 35 افراد ہلاک
- امریکی تاریخ میں پہلی بار سابق صدر پر فرد جرم عائد
- حکومت کی پی ٹی آئی کو ’مائنس عمران خان‘ پر مذاکرات کی پیش کش
- بلوچستان میں بارشوں سے تباہی، تین جاں بحق اور چار سیلابی ریلے میں بہہ گئے
- فضل الرحمان کی وزیراعظم سے ملاقات، عدالتی اصلاحات بل کی منظوری پر مبارک باد
- ملک کے 3 ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے کی کارروائی شروع
- بلاول کے افطارڈنر میں بھارتی سفارت کار کی شرکت
- رمضان المبارک: نوجوان سے افطار کے بعد خون عطیہ کرنے کی اپیل
- حارث رؤف کی عمرہ ادائیگی، بابراعظم نے ’مسجد نبویؐ حاضری‘ کی تصویر شیئر کردی
- امریکا میں دو جنگی ہیلی کاپٹر ٹکرانے سے 9 فوجی ہلاک
- کرنسی کے غیرقانونی لین دین پر دو ملزمان گرفتار
- کراچی میں ماہرامراض چشم ڈاکٹر بیربل ’’ٹارگٹ کلنگ‘‘ میں جاں بحق
- بھارت جانے والے پاکستانی ہندو تارکین کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور
- سندھ حکومت نے چار اپریل کو عام تعطیل کا اعلان کردیا
بینک میں پیسوں کے خورد برد کیس میں کیشیئر 23 سال بعد بری

بینک کیشیئر پر 1999 میں 63 لاکھ روپے خوردبرد کرنے کا الزام تھا
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے نجی بینک میں خورد برد اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے سے متعلق سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم کو بری کردیا۔
جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے نجی بینک میں خورد برد اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے سے متعلق سزا کیخلاف ملزم کی اپیل پر فیصلہ سنادیا۔
استغاثہ الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ عدالت نے اپیل منظور کرتے ہوئے بینک کے کیشیر کامران مرزا کو باعزت بری کردیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم پر الزامات ثابت نہیں ہوتے ، اسے باعزت بری کیا جاتا ہے۔
بینک کیشیئر پر 1999 میں 63 لاکھ روپے خوردبرد کرنے کا الزام تھا۔ ملزم کے وکیل نے موقف دیا تھا کہ ایف آئی اے کے الزامات میں تضاد ہے۔ ٹرائل کورٹ نے انہی الزامات پر شریک ملزم کو بری کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔