- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
حکومت سندھ نے بلدیاتی الیکشن سے قبل انتخابی قوانین کی دھجیاں اڑادیں
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے بلدیاتی انتخابات سے قبل سرکاری افسران کے تبادلے اور تقرریوں سے متعلق درخواست پر چیف سیکریٹری کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سرکاری وکیل کو 3 روز میں جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
جسٹس یوسف علی سعید اور جسٹس عدنان اقبال چوہدری پر مشتمل بینچ کے روبرو بلدیاتی انتخابات سے قبل افسران کے تبادلے اور تقرریوں کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ صوبے میں ہونے والے افسران کے تبادلوں اور تقرریوں کو کالعدم قرار دیا جائے۔ بڑے پیمانے پر تبادلے کرنے پر عدالت سندھ حکومت پر برہم ہوگئی۔
عدالت نے استفسار کیا کہاں ہیں سیکریٹری لوکل گورنمنٹ؟
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کا بھی تبادلہ کردیا گیا۔ سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کے تبادلے پر عدالت نے اظہار حیرت کیا۔
الیکشن کمیشن سندھ نے عدالت میں اہم بیان دیا۔ الیکشن کمیشن کے لا افسر نے موقف دیا کہ حکومت سندھ نے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول اعلان کے بعد بھی تبادلے تقرریاں کیں۔ الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے سندھ حکومت کو بہت سے مراسلے بھیجے۔ حکومت سندھ نے کچھ تبادلوں کے احکامات واپس لیے ہیں۔ مگر کئی افسران کے تبادلوں کا نوٹیفکیشن اب تک واپس نہیں لیا گیا۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلے میں انتخابات ہونے ہیں۔ حکومت سندھ مسلسل انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔
جسٹس یوسف علی سعید نے ریمارکس دیئے کہ اس صورتحال میں وضاحت کے لیے سیکریٹری بلدیات کو طلب کرلیتے ہیں۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ہم جائزہ لے رہے ہیں افسران کا کیوں تبادلہ کیا گیا۔ تحریری جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے۔
جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ کیا اس دوران مزید تقرریاں اور تبادلے کرنے ہیں؟ توقع ہے سندھ حکومت اس دوران مزید تبادلے نہیں کرے گی۔ عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
جسٹس یوسف علی سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو 3 دن کا وقت دے رہے ہیں، تحریری جواب جمع کرائیں ورنہ سخت حکم نامہ جاری کریں گے۔
عدالت نے 3 روز میں تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیدتے ہوئے سماعت 4 جنوری تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔