حُسن اور حیرت کا میلہ

شائستہ انجم  اتوار 8 جنوری 2023
فیفا ورلڈ کپ کے انوکھے اور دل چسپ پہلو ۔ فوٹو : فائل

فیفا ورلڈ کپ کے انوکھے اور دل چسپ پہلو ۔ فوٹو : فائل

واہ کینٹ:  قطر میں ہونے والے فیفا عالمی کپ نے دنیا بھر میں قطر اور بالخصوص مسلم اور عرب ملک میں فٹبال کے چاہنے والوں کی خوشیوں کو دوبالا کر دیا۔

اندازوں اور امیدوں سے بھرپور اس عالمی کھیلوں کے میلے میں بھی کئی یادگار لمحات تاریخ کا حصہ بنے جو برسوں یاد رکھے جائیں گے۔ قارئین کے لیے اس ایونٹ کے کچھ دل چسپ واقعات، حقائق اور یادوں کا ذکر پیش ہے۔

الرحیلہ فٹ بال

فیفا ورلڈکپ کے آخری مرحلے کے میچز میں الحلم نامی فٹ بال استعمال کیا گیا جس کا مطلب ’خواب‘ ہے۔ سیمی فائنل سے پہلے کے میچز میں الرحیلہ نامی فٹ بال استعمال کیا تھا جس کا مطلب ’سفر‘ تھا۔ الحلم فٹ بال سے سیمی فائنلز، تیسری اور چوتھی پوزیشن کے میچز کے ساتھ ساتھ فائنل میچز تک پہنچنے کے لیے کھیلا گیا۔

یہ نئی گیند بھی الرحیلہ کی طرح ماحول دوست اور جدید ٹیکنالوجی اور سینسرز سے لیس تھی، جس سے ویڈیو ریفریز کو آف سائیڈز کے تعین، ٹریکنگ اور تیزی سے فیصلہ کرنے میں مدد ملی۔ اس سنہرے رنگ کے فٹ بال سے میزبان ملک قطر کے صحرائی حصے اور فیفا ورلڈ کپ ٹرافی کی نمائندگی کا کام لیا گیا۔

TRT براڈ کاسٹنگ سروس کا اہم کردار

جمہوریہ ترکیہ کی قومی براڈ کاسٹنگ سروس TRT ورلڈ نے قطر میں فیفا ورلڈ کپ میں مراکش کی سیمی فائنل تک رسائی میں اہم کردار ادا کرنے والے کھلاڑیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تصویر در تصویر پر مشتمل ویڈیو جاری کی۔

ان تصاویر میں مراکشی کھلاڑیوں کے جشن کے انداز اور بالخصوص مذہبی شعار کے اظہار اور اپنی ماؤں کے ساتھ محبت کے مظاہرے کو نمایاں کر کے دکھایا۔

 BBC ورلڈ پر شائقین کی جانب سے تنقید

فیفا عالمی کپ 2022 کی ابتدائی تقریب کو براہ راست نشر نہ کرنے پر شائقین کی جانب سے برطانوی نشریاتی ادارے BBC کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے BBC نے تقریب کو  “ریڈ بٹن” سروس اور آن لائن پر بھیج دیا۔ تاہم ٹی وی پر براہ راست نشر نہ کرنے پر قطر پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔

خوشی کے آنسو

مراکش کی فٹ بال ٹیم نے قطر میں فیفا ورلڈ کپ میں تاریخ رقم کی ہے۔ ماضی میں تین بار افریقی ٹیمیں ٹورنامنٹ کے کوارٹر فائنل تک پہنچیں مگر آگے نہ جا سکیں۔ لیکن اس بار کچھ مختلف تھا۔

مراکش کی ٹیم نے یقیناً اس ورلڈ کپ کو دل چسپ سے دل چسپ ترین بنا دیا اور سیمی فائنل پر پہنچ کر پورے براعظم کے شائقین کو اچھے کھیل کا تحفہ دیا۔ یوسف النصیری کی حیرت انگیز چھلانگ اور غیرمعمولی بیڈر نے پہلے ہاف میںہی اسکور ایک صفر کردیا تھا، جس کے بعد مراکش کی ٹیم کو صرف دفاعی کھیل پیش کرنا تھا۔ انہوں نے ایسا ہی کرتے ہوئے کرسٹیانو رونالڈو اور پرتگال کی ٹیم کو گھر بھیج دیا۔

کھلاڑیوں کا سجدہ کرنا اور ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا

کیمرون نے 1990، سینیگال نے 2002 اور گھانا نے 2010 میں کوارٹر فائنلز میں مواقع گنوا دیے تھے مگر مراکش نے قطر میں حالیہ عالمی کپ میں اس موقع کو ہاتھ سے جانے نہ دیا۔ میچ کے آغاز سے وہ پرتگالی کھلاڑیوں سے ٹکر کا مقابلہ کرتے نظر آئے۔

اسٹیڈیم میں بیٹھے شائقین نے ان کا بہت ساتھ دیا۔ شائقین کی طرف سے سیر سیر (چلو، چلو) اور دیما مغرب (مراکش کو دوام) کے نعرے لگا رہے تھے۔ مراکش کے کوچ رکراکی جنہیں شائقین کی جانب سے بہت سراہا گیا، کھلاڑیوں نے فتح کے بعد انہیں فضاء میں اچھالا اور شائقین کی طرف رخ اورہاتھ بلند کر کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔

 غیرمسلم خواتین اسلامی رنگ میں

فٹبال ورلڈکپ کے دوران سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ خواتین شائقین نے اپنی زندگی میںپہلی بار حجاب پہننے کی کوشش کی۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فیفا ورلڈ کپ 2022 کے دوران بعض مسلم خواتین نے غیرمسلم خواتین کو حجاب متعارف کروانے کی مہم شروع کی جس کی خوب پذیرائی ہوئی۔

مسلم خواتین نے پہلے غیرمسلم خواتین کو حجاب پہنایا پھر آئینہ دکھایا جس کے بعد غیرمسلم خواتین نے بتایا کہ انہوں نے حجاب پہن کر اچھا محسوس کیا۔

رونالڈو کا سوشل میڈیا پر جذباتی پیغام

اس ورلڈکپ میں اپنی بہترین کارکردگی پر ایک طرف مراکش کے کھلاڑی اور کوچ خوشی کے آنسو بہا رہے تھے تو رونالڈو اپنا ورلڈ کپ کا خواب ٹوٹنے پر سیٹی بجتے ہی میدان سے باہر جاتے ہوئے واضح طور پر غم سے نڈھال اور آبدیدہ نظر آئے۔ ’’بدقسمتی سے میرا خواب ختم ہوگیا۔‘‘ رونالڈو نے یہ سوشل میڈیا پر اپنا یہ جذباتی پیغام نشر کیا۔

فلسطین کے شائقین کا اظہارخیال

فلسطینی شائقین نے فٹبال ورلڈ کپ کے دوران فلسطین کا مسئلہ اجاگر کرنے کے حوالے سے کہا کہ فیفا ورلڈکپ نے ظاہر کر دیا کہ ہماری جدوجہد ختم نہیں ہوئی۔

فیفا عالمی کپ 2022 کا سرکاری گیت

فیفا ورلڈ کپ 2022 کا ساؤنڈ ٹریک ـ’’Light The Sky‘‘ ریلیز ہوا۔ اس ٹریک خاص بات یہ ہے کہ اسے چار خواتین نے مل کر گایا ہے۔ گانے کی ویڈیو میں نورا فتیحی سمیت چار خواتین شامل ہیں۔

مغربی ممالک ’’منافق‘‘

فیفا کے صدر گیانی انفیٹینو کے خلیجی ممالک کے عالمی کپ 2022 کی میزبانی پر تنقید کر نے والے مغربی ممالک کو ’’منافق ‘‘ قرار دیا اور کہا کہ یورپ کو تنقید بند کر کے اپنے تارکین وطن کے حالات بہتر بنانے کی طرف توجہ دینی چاہئے۔

ہم یورپی جو پچھلے تین ہزار سالوں سے کر رہے ہیں، ہمیں اخلاقی سبق دینے سے پہلے اپنے کیے کی معافی مانگنی چاہیے۔

 ’Gio Cinema ‘ پر 110ملین سے زیادہ فٹبال شائقین کا عالمی ریکارڈ

بھارت سے تعلق رکھنے والے Gio Cinema پر 110 ملین سے زیادہ فٹبال شائقین نے فیفا کے میچز دیکھے۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2022 کو Gio Cinema ویاکم 18 ایپ پر مفت براہ راست نشر کیا گیا۔

فیفا عالمی کپ اسرائیل سے قطر کے لیے پروازیں

قطر اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہیں مگر فٹبال عالمی کپ کے لیے دونوں ممالک نے خصوصی معاہدہ کیا جس کا اعلان عالمی کپ سے پہلے فیفا نے کیا تھا۔ اور اس کے تحت اسرائیل سے قطر کے لیے براہ راست پروازوں کا آغاز کیا گیا تھا۔

خبر کے مطابق اسرائیل اور قطر معاہدے کے تحت فلسطینی شہریوں کو بھی تل ابیب سے دوحہ سفر کرنے کی اجازت تھی۔ اگرچہ قطر اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ سیاسی طور پر ایران کے قریب سمجھا جانے والا قطر فلسطینی تنظیم ’حماس ‘ کی قیادت کا بھی حامی ہے۔ اسرائیلی حکومت کی جانب سے اسرائیلی وفد بھی بھیجا گیا اور شہریوں کو ہنگامی صورت حال میں مدد کے لیے رابطہ کارڈ بھی جاری کیے گئے تھے۔

حکام کا کہنا تھا کہ فیفا عالمی کپ کے دوران تقریباً 10,000 اسرائیلی شہریوں کی قطر میں آمد ہوئی جن میں زیادہ تر شائقین کسی تیسرے ملک سے ہوتے ہوئے قطر پہنچے۔ قطری حکومت نے واضح کیا ہے کہ فلسطین کے حوالے سے اس کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

 فٹبال کا اصل مالک مصر یا پاکستان؟

عالمی کپ کی گہماگہمی کے دوران جہاں لاکھوں افراد اس کھیل کے میلے سے لطف اندوز ہو رہے تھے وہیں کھیل کے مقابلوں میں استعمال ہونے والی گیند کے بارے میں ایک نیا تنازعہ سامنے آیا۔ یہ تنازعہ فٹبال کی ملکیت کے بارے میں ہے۔

چوںکہ پاکستان اور مصر فٹبال تیار کرنے والے دنیا میں دو بڑے ممالک ہیں، اس لیے قطر کے کپ کے لیے استعمال ہونے والے فٹ بال کے بارے میں بھی متضاد دعوے کیے جا تے رہے۔ سوشل میڈیا پر جاری اس بحث میں ایک مصری اہل کار نے کہا کہ قطر میں کھیلوں میں استعمال ہونے والا فٹ بال سو فی صد مصری ساختہ ہے۔

علاوہ ازیں مصری پریزنٹیشن کمپنی کے سربراہ سیف الوزیری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ کے ذریعے لکھا تھا کہ ’’قطر عالمی کپ کی گیند مصر کی تیار کردہ اور سو فی صد مصری دست و ہنر کا کمال ہے۔

مجھے اس عظیم کام یابی کا ایک چھوٹا سا حصہ ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ مصر 2022 کے قطر عالمی کپ سے شروع ہونے والی ایڈیڈاز (ADIDAS) گیندوں کو پوری دنیا میں برآمد کرنے کے لیے ایک اہم منزل ہوگا۔‘‘ اس کام یابی پر فخر کا اظہار کرنے والوں اور اس پر سوال اٹھانے والوں کے درمیان سخت تنازعہ دیکھنے کو ملا۔ انٹر نٹ پر بعض صارف کو یہ دعویٰ کرتے دیکھا جا سکتا ہے 2022 کے عالمی کپ میں فٹ بال مکمل پاکستانی صنعت کی پیداوار ہے۔

پاکستان کی کئی سالوں سے فٹ بال سازی میں اجارہ داری رہی ہے۔ اس سلسلے میں مصر کی کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکڑز کے چیئرمین جاسر السیّد نے وضاحت کی کہ یہ فیکٹری قاہرہ کے مشرق الروبیکی شہر میں واقع ہے اور یہ نیشنل سروس پروجیکٹس کے ساتھ شراکت داری کے معاہدے کے تحت کام کرتی ہے۔

کمپنی ایڈیڈاس کے ساتھ مل کر فٹ بال کی تیاری کے لیے پاکستان سے ٹیکنالوجی اور مشینری اور مہارت بھی منگوائی گئی کیوںکہ پاکستان فٹ بال بنانے کے شعبے میں ایک سرخیل ملک ہے۔

 بڑے اپ سیٹس

دل چسپ مقابلوں، حیرت انگیز اور بڑے اپ سیٹس کے ساتھ فیفا عالمی کپ کا 22 واں ایڈیشن اختتام پذیر ہوا۔ عالمی کپ سے قبل ماہرین کی جانب سے مختلف ٹیموں اور نتائج سے متعلق کیے جانے والے بہت سے اندازے، پیش گوئیاں اور خیالات غلط ثابت ہوئے۔

کم زور سمجھی جانے والی ٹیموں نے بڑی ٹیموں کو آؤٹ کلاس کیا۔ ہر عالمی کپ میں کوئی ایک آدھ ہی اپ سیٹ ہوتا ہے تاہم اس ورلڈ کپ کو اپ سیٹس کا ورلڈ کپ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔

تاریخی کردار ادا کرنے والی خواتین ریفریز

جرمنی اور کوسٹاریکا کا میچ ایک تاریخی میچ تھا جس میں پہلی بار کسی میچ کو گراؤند سے خاتون ریفریز نے سپر وائز کیا۔ فرانس کی اسٹفانی فریپارٹ کو مردوں کے عالمی کپ میں پہلی خاتون ریفری بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔ میچ میں ان کے ساتھ لائن ویمن برازیل کی نوزا بیک اور میکسیکو کی کیرن ڈیاز میڈینا تھیں۔

فریپارٹ نے میکسیکو اور پولینڈ کے میچ میں چوتھے ریفری مقرر ہونے پر اپنا یہ ان ہونا کارنامہ انجام دیا۔ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’ہم جانتی ہیں کہ ہم پر کتنا دباؤ ہے لیکن ہمیں بڑے تحمل سے کام کرنا ہے اور نظر کھیل پر ہی مرکوز رکھنی ہے اور یہ نہیں سوچنا کہ میڈیا کیا کہہ رہا ہے۔ ہمیں بس اس پر نظر رکھنی ہے کہ کھیل کے میدان میں کیا ہو رہا ہے۔‘‘

 عالمی کپ میں دنیا بھر کے لوگوں کے دل جیتنے والا میڑو مین

عالمی کپ میں ہونے والے میچز کے اختتام پر ’میڑو دس وے، میٹرو دس وے‘ کے جملے سے راہ نمائی کرنے والے میٹرومین نے قطر میں آئے شائقین سمیت سوشل میڈیا پر بھی توجہ سمیٹ لی۔ 23 سالہ میٹرو مین کا نام ابوبکر عباس ہے جس کا آبائی وطن کینیا ہے۔

اس کا کام قطر میں آئے شائقین کی سہولت کے لیے میٹرو سٹیشن کے حوالے سے راہ نمائی کرنا ہے جو اپنا فرض دل جمعی سے نبھاتے ہوئے لوگوں کے دلوں میں گھر کر گیا۔ اس کا ثبوت میٹرومین کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو ہے۔

ٹینس ایمپائر کی کرسی پر بیٹھا یہ نوجوان میگافون کے ذریعے میٹرومین کے لقب سے نوازا گیا۔ لوگ میٹرو مین کے اس جملے سے لطف اندوز ہوتے ہوئے ڈانس کر رہے تھے اور اسی حوالے سے مختلف ویڈیوز بھی بناتے رہے۔ دوسری جانب قطر کی انتظامیہ بھی ابوبکرعباس میٹرو مین کے کام سے متاثر ہوئی اور اسے اعزازی اسناد سے نوازا گیا۔

 شائقینِ فٹبال کی اسٹیڈیم میں آمد کا عالمی ریکارڈ

قطر میں ہونے والے عالمی کپ میں فٹبال ٹورنامنٹ کی تاریخ میں اب تک کی سب سے زیادہ حاضری ریکارڈ کی گئی۔

مجموعی طور پر ساڑھے چوبیس لاکھ تماشائی میچز دیکھنے کے لیے آئے۔ اس عالمی کپ میں اوسطاً 96 فی صد شائقین اسٹیڈیم کی کرسیوں پر موجود پائے گئے، جب کہ روس میں 2018 کے عالمی کپ کے دوران تماشائیوں کی کُل تعداد دو لاکھ ستر ہزار ریکارڈ کی گئی۔

ایک اور ریکارڈ

عالمی کپ کے اس ایڈیشن میں ایک اور دل چسپ عنصر یہ ہے کہ تمام براعظموں کی ٹیموں نے پہلی مرتبہ عالمی ٹورنامنٹ کے دوسرے مرحلے یعنی ناک آؤٹ 16 تک رسائی حاصل کی۔ ایشیا بحرالکاہل کے خطے سے تعلق رکھنے والی تین ٹیمیں آسٹریلیا، جاپان اور جنوبی کوریا پہلی مرتبہ ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچی یہ خود ایک ریکارڈ ہے۔

جدید ٹیکنالوجی کا استعمال

عالمی کپ 2022 میں ٹیکنالوجی سے بھر پور فائدہ اٹھایا گیا۔ اسٹیڈیم میں بال ٹریک کرنے کے لیے بارہ کیمروں کے ساتھ بال میں بھی سینسر لگائے گئے۔ VAR سے کئی گول آف سائٹ قرار دے کر مسترد ہوئے۔ اس جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیموں کو پینالٹی ککس بھی دی گئیں اور واپس بھی لی گئیں۔

 فیفا ورلڈکپ کے گیت میں اردو بول

قطر میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کے حوالے سے ہمارے لیے ایک دل چسپ امر یہ بھی ہے کہ اس کے سرکاری گیت میں انگریزی، عربی اور کے ساتھ اردو بھی شریک تھی۔ تین گلوکاراؤں کے گائے ہوئے اس نغمے میں یہ اردو بول شامل تھے:

ہمیں کرنا ہے جوہم کریں گے وہی

ہم جیسا یہاں پر کوئی بھی نہیں

چاہے ایسٹ اور ویسٹ ہم ملیں گے یہیں

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔