- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
ڈیڈ لائن مکمل؛ کسی ٹاپ آفیشل کا استعفیٰ سامنے نہ آیا
کراچی: ڈیڈ لائن گذر گئی کسی پی سی بی ٹاپ آفیشل کا استعفیٰ سامنے نہ آیا۔
نئی پی سی بی انتظامیہ بعض ڈائریکٹرز اور شعبہ جاتی سربراہان کی بھاری بھرکم تنخواہوں سے مطمئن نہیں ہے،اس حوالے سے کئی کو گذشتہ دنوں ماہانہ تنخواہ سے 30 سے40 فیصد کٹوتی یا گھر واپسی کا الٹی میٹم مل گیا تھا، انھیں جواب دینے کیلیے ایک ہفتہ دیا گیا تھا، یہ دورانیہ مکمل ہو چکا مگر حیران کن طور پر کسی نے بھی استعفیٰ نہیں دیا، اس سے یہی تاثر سامنے آیا کہ وہ خود سمجھتے ہیں کہ کام سے زیادہ تنخواہیں وصول کر رہے تھے اسی لیے کٹوتی پر آمادہ ہیں۔
چیف ایگزیکٹیو فیصل حسنین کی ماہانہ تنخواہ 25 لاکھ 93 ہزار750 روپے ہے، چیف فنانشل آفیسر جاوید مرتضیٰ 14 لاکھ 12 ہزار980 روپے ماہانہ جبکہ ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان 14 لاکھ 72 ہزار 500 روپے وصول کرتے ہیں۔
ڈائریکٹر انفرااسٹرکچر اینڈ ریئل اسٹیٹ ناصرحمید 9 لاکھ، ڈائریکٹر میڈیا اینڈ کمیونی کیشن سمیع الحسن برنی 13 لاکھ 93 ہزار 999، چیف میڈیکل آفیسر نجیب سومرو11لاکھ 77 ہزار 500 روپے جبکہ ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ آپریشنز ذاکر خان ماہانہ 9لاکھ 61 ہزار663 روپے وصول کرتے ہیں، ان سب کو کٹوتی یا گھر جانے کا آپشن دیا گیا تھا، ان میں سے کسی کی جانب سے بورڈ کو تاحال استعفیٰ موصول نہیں ہوا، اب آئندہ چند روز میں مینجمنٹ کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ کسے تین ماہ کی تنخواہ دے کر برطرف کریں اور کسے برقرار رکھا جائے۔
یاد رہے کہ ذاکر خان 3اپریل کو 60 سال کے ہو کر ویسے ہی ریٹائر ہو جائیں گے،ڈائریکٹر ایچ آر سرینا آغا چند روز قبل مستعفی ہو گئی تھیں، انھیں ماہانہ 9لاکھ 85 ہزار روپے دیے جاتے تھے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کئی افسران یہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ بورڈ انتظامیہ زیادہ عرصے تک برقرار نہیں رہ سکے گی، حکومت میں کوئی تبدیلی آئی تو نئی انتظامیہ ان کی تنخواہیں بحال کر دے گی لہذا ابھی مشکل وقت جیسے تیسے وقت گذار لیں بعد میں پھر ماضی کی طرح مراعات مل جائیں گی،موجودہ ملکی حالات میں نئی ملازمت ملنا بھی دشوار ہے اسی لیے استعفیٰ دینے سے گریز کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔