- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
لاہور ماسٹر پلان 2050 پر تاحکم ثانی عمل درآمد روک دیا گیا
لاہور ہائی کورٹ نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے لاہور ماسٹر پلان 2050 پر تاحکم ثانی عمل درآمد روک دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری عبدالرحمٰن کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے ماسٹر پلان کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر حکومت پنجاب، چیف سیکریٹری اور متعلقہ فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مخدوم علی ٹیپو نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت کے بے مقصد منصوبوں سے سانس لینا مشکل ہوگیا ہے، اس طرح کے منصوبے سے ملکی معیشت کو خطرات کا سامنا ہے۔
درخواست گزار کی طرف سے شہزاد شوکت ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ درخواست میں موقف تھا کہ راوی کے کنارے بستیاں بسانے اور لاہور کو ماحولیاتی آلودگی سے پاک رکھنے کے نام پر منصوبہ شروع کیا گیا۔ عدالت نے زرعی زمین بچانے اور جنگلات لگانے کا حکم دیا ہے لیکن عدالتی حکم کے برعکس روڈا ادارہ بنا کر لاہور کے ماسٹر پلان 2050 کا نفاد کر دیا گیا ہے، ماسٹر پلان کے تحت نہ صرف درختوں کو کاٹا جانے کا خدشہ ہے بلکہ ماحولیات تباہ ہوجائیں گی۔
درخواست گزار کا مزید موقف ہے کہ مبینہ ماسٹر پلان سے لاہور کے اردگرد زرعی علاقے ختم ہونے کا خدشہ ہے۔ وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت لاہور کے ماسٹر پلان 2050 کو بدنیتی پر مبنی اور غیر قانونی قرار دے۔
عدالت نے درخواست کی سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کر دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔