کراچی ایئرپورٹ، سول ایوی ایشن کی نااہلی سے رن وے کی توسیع نہ ہوسکی

طفیل احمد  پير 7 اپريل 2014
ملکی ایئرپورٹس کے رن ویز کو اس قابل بنانا تھا کہA.380 ایئربس کے بڑے طیارے اترسکیں، ذرائع۔ فوٹو: فائل

ملکی ایئرپورٹس کے رن ویز کو اس قابل بنانا تھا کہA.380 ایئربس کے بڑے طیارے اترسکیں، ذرائع۔ فوٹو: فائل

کراچی: کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے مرکزی رن وے کاتوسیعی منصوبہ 2 سال سے التواکاشکارہے جس کے تحت رن وے کواپ گریڈ کرنا تھا تاکہ رن وے پربڑے جدید مسافر بردار اور کارگو طیارے اترسکیں تاہم سول ایوی ایشن اتھارٹی کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے توسیعی منصوبہ التوا کا شکار ہے۔

یورپی یونین نے سول ایوی ایشن کوپاکستان کے تمام ایئرپورٹس کے رن وے جدیدتقاضوں کے مطابق اپ گریڈکرنے کی ہدایت دی تھی۔ذرائع کے مطابق کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے رن وے کو45میٹرتک توسیعی کامنصوبہ تھااس منصوبے کے پہلے مرحلے میں کراچی ایئرپورٹ کے رن وے کی توسیعی،دوسرے مرحلے میں لاہورایئرپورٹ اورتیسرے مرحلے میں کوئٹہ ایئرپورٹ کے رن ویزکی توسیعی کرناتھی تاکہ پاکستان کے ان بین الااقومی ایئرپورٹس کے رن ویزپرA.380 ایئربس کے بڑے طیاروں کی آمدورفت کویقینی بنایاجاسکے،توسیعی منصوبے کیلیے4ہزارملین روپے بھی مختص کیے گئے تھے،منصوبے پرکام گزشتہ سال جون میں شروع کیاجاناتھالیکن سول ایوی ایشن حکام نے یورپی یونین کی ہدایت کویکسرنظراندازکردیااوریہ منصوبہ2سال سے التواکاشکارہے۔

ماہرین ایوی ایشن کے مطابق پاکستان کے رن ویزاس قابل نہیں کہ یہاں A.380سمیت دیگر طیارے اترسکیں یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے ایئرپورٹس کے رن ویزپربڑے طیاروں کی آمدورفت نہیں ہوتی۔سول ایوی ایشن انتظامیہ کی سردمہری کی وجہ سے رن وے کی اپ گریڈیشن کامنصوبہ کاغذات کی نذرہوگیاہے۔ترجمان سول ایوی ایشن کے مطابق رن وے کی توسیعی کے منصوبے پرعملدرآمدشروع نہیںکیاجاسکاتاہم رن وے قابل استعمال ہیں،اس منصوبے کومکمل کرنے کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔