- بلدیاتی الیکشن شیڈول کو مسترد کرتے ہیں، ہائیکورٹ میں چیلنج کرینگے، بلاول بھٹو
- جس طرح حکومت نے میرے ساتھ کیا تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا، عمران خان
- طالبان حکام سرکاری ملازمتوں سے اپنے بیٹوں کو برطرف کریں؛ امیرِ ہبتہ اللہ
- امتحانات آؤٹ سورس کرنے کو مسترد کرتے ہیں، اساتذہ تنظیموں کی پریس کانفرنس
- دنیا کی خوش باش قوم کی فہرست میں پاکستان نے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا
- رمضان المبارک میں وفاقی دفاتر کے لیے نئے اوقات کار جاری
- بھارت؛ ریلوے اسٹیشن کی ٹی وی اسکرینز پر فحش فلم چل گئی
- زکوٰۃ، فطرہ اور فدیہ کا نصاب جاری
- حکومت کا غریب عوام کیلیے پیٹرول کی قیمت 100 روپے کم کرنے کا فیصلہ
- اسپیکر کے پی اسمبلی نے گورنر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی
- توشہ خانہ کیس، نیب نے عمران خان کو کل طلب کرلیا
- افغان جنگ میں نہتے شہری کو قتل کرنے والا آسٹریلوی فوجی 3 سال بعد گرفتار
- صوابی؛ نجی بینک کے قریب شہری سے 37 لاکھ روپے کی ڈکیتی
- پی ایس ایل میں خراب کارکردگی، پشاورزلمی کے کرکٹر کا فیس 30 فیصد کم لینےکا اعلان
- زمان پارک ہنگامہ آرائی؛ پی ٹی آئی کے 102 کارکنان کو جیل بھیجنے کا حکم
- آرمی چیف کے خلاف مہم اداروں کیخلاف سازش کا تسلسل ہے، وزیراعظم
- کراچی میں 22 مارچ کو گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
- عمران خان نے مزید 2 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کردی
- پی ٹی آئی کے 12 رہنماؤں اور 200 کارکنوں کیخلاف ایک اور مقدمہ درج
- توشہ خانہ کیس؛ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نیب میں طلب
قومی اسمبلی کے 33 حلقوں سے عمران خان ہی الیکشن لڑیں گے، تحریک انصاف

فوٹو فائل
لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اعلان کیا ہے کہ قومی اسمبلی کی خالی ہونے والی 33 نشستوں پر عمران خان ہی ضمنی الیکشن لڑیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک میں پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور فواد چوہدری کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
اجلاس میں پنجاب کی نگراں حکومت اور دونوں صوبوں میں ہونے والے ضمنی الیکشن سمیت قومی اسمبلی کے 33 حلقوں پر ضمنی انتخابات کے حوالے سے بات ہوئی۔
اجلاس کے بعد پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے مشترکہ پریس میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی قومی اسمبلی کے 33 حلقوں پر ضمنی الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی اور تمام نشستوں پر عمران خان ہی امیدواقر ہوں گے۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے کہا کہ عمران خان کی زیر صدارت کور کمیٹی کے اجلاس میں ملکی صورت حال اور ضمنی الیکشن پر بھی غور کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئین کے تحت 90 دن کے اندر تحلیل اسمبلیوں پر انتخابات کروائے جائیں پولیٹیکل انجینرنگ سے ضمنی انتخابات کروائے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 17 جولائی کو پولیس کے بل بوتے پر الیکشن کروائے گئے تھے لیکن عوام نے انکو مسترد کیا اور بلے کے نشان پر مہر لگائی، امید کرتے ہیں 16 مارچ کو بھی قوم واضح جواب دے گی۔
انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں قوم ایک بار پھر بتائے گی کہ وہ عمران خان کے ساتھ ہے کیونکہ اُسے معاشی تباہی پھیلانے والے امپورٹڈ ٹولے سے اب نجات چاہیے، عمران خان کو ہٹانے کی کوشش ایک طبقے کے ذہن میں ہے مگر چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ اللہ کی طاقت ہے اور وہ عوام کی کچہری میں سرخرو ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے بعد ہم نے عوام کا اعتماد پایا ہے جبکہ حکومت نے اپنی ساکھ کھوئی ہے، اقتدار میں آنے والوں کی ترجیح اپنے کیسز سے فرار ہے وہ اپنی کرپشن پر پردہ چاہتے ہیں جبکہ ہم چاہتے ہیں عوام فیصلہ کرے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فواد چودھری کے ساتھ ہونے والا سلوک سب دیکھ رہے ہیں، ماضی میں جو فواد پر تنقید کرتے تھے آج وہ بھی اس روپے پر انکے ساتھ ہیں سب نے ان کے ساتھ سلوک کہ مذمت کی ہے ۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ہمارا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں، صدر کی خواہش تھی کہ ہمیں آئین پر عملدرآمد کیلیے کوئی راستہ نکالنا چاہیے، سیاسی انجینئرنگ سے ضمنی الیکشن کروائے جارہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا کی بیان کہ الیکشن کی تاریخ ایجنسیوں اور الیکشن کمیشن طے کرے گی کے خلاف صدر مملکت سے نوٹس لینے کی قرار داد منظور بھی منظور کی گئی جبکہ معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے بڑھتی ہوئی بیروزگاری اور بگڑتی معاشی صورتحال پر بھی قرار داد منظور کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی نے اجلاس میں مہنگائی اور بگڑتی معاشی صورت حال کے حوالے سے قرارداد پیش کی گئی جسے اراکین نے کثرت رائے سے منظور کیا۔ جبکہ تحریک انصاف نے چیف جسٹس سے فواد چوہدری کے ساتھ ناانصافی کا نوٹس لینے کی اپیل کی اور صدر مملکت سے بھی گورنر خیبرپختونخوا کے بیان کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔