- پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم دورے پر برطانیہ پہنچ گئی
- اسلام آباد پر حملے کی دھمکی دینے والے کا حشر 9 مئی والوں جیسا ہوگا، شرجیل میمن
- کراچی؛ 50 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، رقم جمع کروانے والا ہی واردات کا ماسٹرمائنڈ نکلا
- نائلہ کیانی کا مختصر مدت میں11بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا ریکارڈ
- 14 سالہ بہن نے موبائل پر لڑکوں کیساتھ دوستی سے منع کرنے پر بھائی کو قتل کردیا
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان نےجنوبی کوریا کو ہرا کرمسلسل دوسری کامیابی سمیٹ لی
- وائٹ ہاؤس کے دروازے سے پُراسرار طور پر کار ٹکرا گئی؛ الرٹ جاری
- امن سبوتاژ کرنے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیراعلٰی بلوچستان
- مشی گن یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کی تقریب اسرائیل کیخلاف مظاہرہ بن گئی
- اوآئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی کیلئے مل کرکام کریں، وزیرخارجہ
- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ محسن نقوی نے اعلان کردیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی کھائی میں گرگئی؛ ہلاکتیں
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ایمل ولی خان اے این پی کے مرکزی صدر منتخب
- جس وزیراعلی کو اسلام آباد چڑھائی کا شوق ہے، اپنے لیڈر کا حشر دیکھے، شرجیل میمن
- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
الیکشن کیس میں فل کورٹ بنائیں اس بینچ کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے، نواز شریف
لندن: مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ الیکشن سے متعلق کیس میں فل کورٹ کسی ٹرک یا ریڑھی والے کا نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے، اس بینچ کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ ملک تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کیس سے متعلق سب فل کورٹ بنانے پر متفق ہیں کیونکہ یہ یہ ٹرک یا ریڑھی والے کا نہیں بلکہ قومی مسئلہ بن چکا ہے لہذا فیصلے زبردستی ٹھونسنے سے گریز کیا جائے، واضح ہے کہ جب ہمیں بینچ ہی قبول نہیں تو اُس کا فیصلہ کیسے قبول کرسکتے ہیں؟۔
ن لیگ کے قائد نے کہا کہ فل کورٹ کا فیصلہ سب کو قبول ہوگا اور ہمیں بھی اس پر اعتماد ہے مگر تین رکنی بینچ کی باتیں چل رہی ہیں، اس کے پیچھے جو عوامل کار فرما ہیں انہیں قوم سمجھے اور آنکھیں کھول کر دیکھے کہ اُس کے ساتھ کیا مذاق ہورہا ہے۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ قوم کو ان ہی بینچ کے فیصلوں نے تباہی کے دہانے پر کھڑا کردیا ہے اور آج بھی یہ مرضی کے فیصلے قوم پر ٹھونسنا چاہتے ہیں مگر ہم پاکستان کو کسی بھی صورت تباہی سے دوچار نہیں ہونے دیں گے، اللہ تعالیٰ ایسے فیصلوں سے پاکستان کو بچائے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے اپنی رائے کا اظہار کرکے عدالتی اصلاحات بل منظور کیا اور اب اسے منظوری کیلیے صدر مملکت کے پاس بھیج دیا ہے۔ ثاقب نثار اور دیگر ریٹائرڈ ججز قوم کو بتائیں کہ مجھے کیوں نکالا تھا۔ 207ء میں جب وزیر اعظم بنا تب کیا ایسے حالات تھے؟ ہمارے دور میں دہشت گردی ختم ہوگئی تھی۔
نواز شریف نے کہا کہ ماضی میں عمران خان کے حق میں فیصلے کر کے قوم کو مقروض کردیا گیا، آج ایک ایک ڈالر مانگنے پر مجبور ہیں۔
مسلم لیگ ن کے قائد نے سوال کیا کہ ’کیا جنرل باجوہ کی باتوں پر کیا ازخود نوٹس نہیں ہونا چاہیے؟ کیا جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے ساتھ ہونے والی زیادتی اور میری سزا کیخلاف ازخود نوٹس نہیں ہونا چاہیے؟۔
انہوں نے کہا کہ پہلے جس شخص کے لیے سارے فیصلے کیے گئے اُس کا نام عمران خان ہے، کیا عدلیہ کو صرف عمران خان کیلیے فیصلے کرنے ہیں کیونکہ آج بھی ایک شخص کی خاطر فیصلے کیے جارہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی کی آنکھوں میں آنسو اگر اللہ کے ڈر سے آئے تو یہ اچھی بات ہے۔
نواز شریف نے مطالبہ کیا کہ جسٹس مظاہر نقوی کا کیس سپریم جوڈیشل کونسل بھیجنا چاہیے، یہ ایک فٹ کیس ہے جس میں کوئی شک نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔