غیرقانونی تقرر، تسنیم قریشی اور سابق ڈی جی سی ڈی اے کے وارنٹ جاری

یعقوب ملک  جمعرات 24 اپريل 2014
مرکزی ملزم تنویر ہاشمی مفرور، دونوں ملزموں کی گرفتاری کیلیے ٹیم تشکیل دیدی، ڈائریکٹر ایف آئی اے۔ فوٹو: فائل

مرکزی ملزم تنویر ہاشمی مفرور، دونوں ملزموں کی گرفتاری کیلیے ٹیم تشکیل دیدی، ڈائریکٹر ایف آئی اے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: ایف آئی اے نے غیرقانونی تقرر کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر سینئر سول جج اسلام آباد کی عدالت سے سابق وزیرمملکت تسنیم قریشی اور سابق ڈی جی کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی عمران شاہد کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرلیے۔

کیس کا ایک ملزم ممبر سی ڈی اے طارق فاروق پہلے ہی زیرحراست ہے جبکہ مرکزی ملزم تنویر ہاشمی ابھی تک مفرورہے، ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے اکتوبر2013میں نیب کے احکامات پر انکوائری شروع کی تھی، الزام لگایا گیا تھا کہ طارق فاروق نے چشم پوشی کرتے ہوئے پی ٹی سی ایل کے ریٹائرڈ ملزم تنویر ہاشمی کوسی ڈی اے میں عہدہ دیا اور بعد ازاں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مستقل کردیا، ابتدائی انکوائری میں الزامات ثابت ہوگئے جس پر3مارچ2014کو ایف آئی اے کرائم سرکل اسلام آباد زون نے ملزموں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔

ذرائع کے مطابق تنویر ہاشمی گرفتاری سے بچنے کیلیے زیرزمین چلا گیا، معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے نوٹس میں آیا جب تنویر ہاشمی نے چند روز قبل درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کی، عدالت میں ریکارڈ کے معائنے سے ظاہر ہوا کہ اس غیرقانونی تقرر میں سابق وزیرمملکت تسنیم قریشی اور سابق ڈی جی کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی عمران شاہد نے انتہائی غفلت کا مظاہرہ کیا، ایف آئی اے دونوں ہائی پروفائل ملزموں کی گرفتاری کیلیے متحرک ہوگئی ہے، سابق ڈی جی عمران شاہد بلوچستان میں اپنے آبائی علاقے میں رہائش پذیرہیں، ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون نے وارنٹ گرفتاری کے اجرا کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ ملزموں کی گرفتاری کیلیے ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے اور دونوں ملزموں کو جلد گرفتار کر لیا جائیگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔