کراچی شارع نورجہاں پر صبح سویرے دو نامعلوم نوجوان قتل
دو بائیکس پر تین نوجوان صبح پانچ بجے وہاں موجود تھے، کسی نے فائرنگ کرکے انہیں مار ڈالا، تیسرا فرار
(فوٹو : فائل/ نیوز ایجنسی)
نارتھ ناظم آباد شپ اونر کالج کے قریب ملزمان نے صبح پانچ بجے فائرنگ کرکے دو نوجوانوں کو قتل کردیا ان کا تیسرا ساتھی بھاگ نکلا، جاں بحق نوجوانوں کی لاشیں اسپتال میں پڑی ہیں تاحال ان کی شناخت نہیں ہوسکی اور نہ کسی نے رابطہ کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پیر کی صبح شاہراہ نورجہاں تھانے کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک ٹی شپ اونر کالج کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے دو نوجوانوں کو قتل کردیا، پولیس نے جائے وقوع پہنچ کر شواہد جمع کیے اور لاشیں عباسی اسپتال منتتقل کیں۔
ایس ایچ او شاہراہ نور جہاں قمر جاوید کیانی کے مطابق فائرنگ کا واقعہ صبح 5 سے ساڑھے 5 بجے کے درمیان پیش آیا جس میں دو موٹر سائیکلوں پر سوار تین نوجوانوں پر فائرنگ کی گئی، دو نوجوان جاں بحق ہوگئے تیسرا فرار ہوگیا، علاقہ مکینوں کے مطابق فجر کے وقت 6 سے 8 فائر کی آوازیں آئیں۔
انھوں نے بتایا کہ جاں بحق نوجوانوں کے پاس سے ایسی کوئی چیز برآمد نہیں ہوسکی جس سے ان کی شناخت ہو، جاں بحق نوجوانوں کی عمریں 20 سے 25 سال ہیں، جاں بحق نوجوانوں کے زیر استعمال موٹر سائیکل محمد اسماعیل نامی شخص کے نام پر رجسٹرڈ ہے، ایک نوجوان کو سر میں اور دوسرے کو پیٹ میں گولی لگی، نوجوانوں کی لاشیں عباسی اسپتال میں موجود ہیں لیکن تاحال کسی نے رابطہ نہیں کیا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ پولیس کو فائرنگ کے مقام سے ایک خول تک نہیں ملا، علاقے میں تعینات سیکیورٹی گارڈ کے پاس رپیٹر اسلحہ موجود ہے جس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، پولیس نے اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل لی ہیں جس میں 2 موٹرسائیکلوں پر سوار تین نوجوانوں کو گلی سے گزرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
فوٹیج میں دیکھا گیا کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار نوجوان گلی سے گزرتے ہوئے موٹر سائیکل کی ہیڈ لائٹ آن آف کرکے کسی کو سگنل دیتا دکھائی دیتا ہے، دوسری سی سی ٹی وی فوٹیج میں صبح 5 بجر 20 منٹ پر ایک موٹر سائیکل پر 2 افراد کو گلی سے گزرتے دیکھا جا سکتا ہے، 10 سیکنڈ کے بعد ایک شخص کو پیدل گلی میں مخالف سمت میں جاتے ہوئے اور چند سکینڈوں کے بعد موٹر سائیکل سوار شخص کو پیدل جاتے ہوئے شخص کے پیچھے جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
فوٹیج کے مطابق اسی دوران ایک فائر کی آواز سنائی دیتی ہے اور 5 بج کر 22 منٹ پر اچانک تیز فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہو جاتی ہیں اور شور شرابا شروع ہو جاتا ہے چند سیکنڈ کے بعد دور سے فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہو جاتی ہیں، فائرنگ کے قتل کیے جانے والے دونوں نوجوانوں کی لاشیں گلی کے فاصلے سے دو مختلف مقامات سے ملی ہیں شبہ ہے کہ دونوں کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والے عام شہری تھے انہیں ڈاکو کہنا قبل از وقت ہوگا، واقعے سے متعلق مزید تحقیقات کررہے ہیں۔
اسی ضمن میں آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ نے شپ اونر کالج کے قریب فائرنگ سے نوجوانوں کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر ایس ایس پی سینٹرل سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔