راولپنڈی ہولی فیملی اسپتال بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات
پورے اسپتال کو بند کرنے کے بجائے ہر بلاک کی الگ الگ رینوویشن کی جانی چاہیے تھی، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن
ہولی فیملی اسپتال کو اپ گریڈیشن اور رینوویشن پراجیکٹ کے لیے بند کردینے سے مریضوں اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ہولی فیملی اسپتال کے مکمل بند ہونے سے مریضوں کو درپیش مشکلات پرینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ہولی فیملی اسپتال کے صدر ڈاکٹر شفیع نیازی کا کہنا ہے کہ اسپتال مکمل بند کرنے سے مریضوں کو مشکلات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پورے اسپتال کو بند کرنے کے بجائے ہر بلاک کی الگ الگ رینوویشن کی جانی چاہیے تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپتال کا قیمتی سامان کھلے آسمان تلے خراب ہورہا ہے۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ہولی فیملی اسپتال ڈاکٹر اعجاز بٹ کا کہنا ہے کہ اسپتال کے مریضوں کو دیگر چار اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے، اسپتال بلڈنگ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے حوالے کردی ہے اور قیمتی آلات پرانی بلڈنگ میں منتقل کردیے ہیں۔
ایم ایس کا کہنا تھا کہ پرانی بلڈنگ میں اپ گریڈیشن اور رینوویشن کا کام نہیں ہوگا ، ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین مشینوں کے کمرے مقفل کردیےییں۔
انہوں نے بتایا کہ اسپتال کی اپ گریڈیشن اور رینوویشن کا کام تین ماہ میں مکمل ہوگا جس پر دو ارب روپے لاگت آئے گی۔