- الفتح -II میزائل سسٹم پاکستان کے آرٹلری ڈویژنز میں شامل، کامیاب فلائٹ ٹیسٹ
- نجکاری کیلیے پیش کیے جانے والے 25 سرکاری اداروں کی فہرست قومی اسمبلی میں پیش
- عدلیہ میں مداخلت کا ثبوت ہے تو پیش کریں، ورنہ ابہام بڑھ رہا ہے، فیصل واوڈا
- حسن علی کو تیسرا ٹی20 کیوں کھلایا؟ بابر نے وجہ بتادی
- جھوٹی خبروں کیخلاف نیا قانون تیار ہے صحافیوں کو اعتراض ہے تو رجوع کریں، پنجاب حکومت
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت بڑھ گئی
- دبئی لیکس میں بھارتی سب سے آگے؛ مودی کے دوستوں کی جائیدادیں بھی نکل آئیں
- ورلڈکپ اسکواڈ کا اعلان کیوں نہیں ہوا؟ رمیز راجا سلیکشن کمیٹی پر برہم
- وزیراعلی پنجاب نے لاہور میں 36 ارب کے ترقیاتی کام روک دیے
- گورنر خیبرپختونخوا کے اپنی رہائشگاہ ’’کے پی کے ہاؤس‘‘ آنے پر پابندی
- حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی
- نقل مافیا اور آپریشن راہ راست
- یونیورسٹیاں پاکستان کا مستقبل ہیں، منظم طریقے سے تباہ کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
- پی ایس ایل سے آئی پی ایل کا ٹکراؤ؛ فرنچائزز نے مخالفت کردی
- حماس سے جھڑپوں، حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت 2 ہلاک، 5 زخمی
- پی ایس ایل کا مذاق؛ بھارتیوں کے پیروں تلے زمین نکلنے لگی
- فلسطین کے حامی مظاہرین کا برطانیہ میں اسرائیلی ڈرون ساز فیکٹری کے باہر احتجاج
- تحریک انصاف کا 9 مئی مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ چیلنج کرنے کا فیصلہ
- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور
سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
لاہور: سوئی ناردرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس نرخوں میں اضافے پر وضاحت جاری گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق گیس قیمت کا 94 فیصد حصہ گیس کے اخراجات جب کہ باقی ماندہ کیپ ایکس پر ریٹرن پر مشتمل ہوتا ہے۔ گیس کی کُل قیمت کا محض 4 فیصد آپریٹنگ اخراجات بشمول افرادی قوت پر مشتمل ہوتا ہے۔
کمپنی کا مؤقف ہے کہ گیس خریداری کے تمام معاہدے امریکی ڈالر میں طے پاتے اور خام تیل/فرنس آئل کی قیمت سے منسلک ہوتے ہیں۔ ہر 6 ماہ بعد مقامی گیس کی ویل ہیڈ پرائس میں بھی اضافہ کردیا جاتا ہے۔ موسم سرما میں مقامی گیس کی کمی کے باعث گھریلو صارفین کو آر ایل این جی سپلائی ناگزیر ہوچکی ہے۔
سوئی ناردرن کا کہنا ہے کہ آر ایل این جی کی اوسط قیمت تقریباً 3,500 روپے جب کہ گھریلو شعبے کی اوسط قیمتِ فروخت تقریباً 1,100 روپے ہے۔ گھریلو صارفین کو آر ایل این جی سپلائی کے باعث 231 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے اور یہی شارٹ فال گیس کی قیمت میں اضافے کا اہم سبب ہے۔
وضاحت میں مزید بتایا گیا ہے کہ آر ایل این جی کے اخراجات وصول کرکے ہی ملک میں ایل این جی سپلائی چین کو بحال رکھا جاسکتا ہے۔ مقامی گیس کی قیمت میں بھی 69 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔ پروٹیکٹڈ کیٹیگری کے گھریلو صارفین کے لیے اب بھی گیس کے اوسط نرخ 513 روپے ہیں جو قیمت خرید یعنی 1,674 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے کہیں کم ہے۔
سوئی ناردرن کے 44 لاکھ یعنی 60 فیصد گیس صارفین پروٹیکٹڈ کیٹیگری کے ذیل میں آتے ہیں۔ پروٹیکٹڈ صارفین کے ماہ فروری کے گیس بل 2 ہزار روپے بشمول ٹیکسز سے کم رہے ہیں۔ مالی سال 24-2023 میں سوئی ناردرن کے صارفین کو 128 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کیے جانے کی توقع ہے۔ گیس کمپنیز کی ریونیو ضروریات کے تعین کے لیے اوگرا 2002ء سے عوامی سماعت منعقد کرتا آرہا ہے۔ زیرِ تذکرہ اوگرا عوامی سماعت مالی سال 25-2024ء کے لیے ہے جو یکم جولائی 2024ء سے مؤثر ہوگی۔ اس سماعت سے فوری طور پر گیس قیمتوں پر کوئی فرق مرتب نہیں ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔