سعودی وفد کا 15 اپریل کو دورہِ پاکستان، 5 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا امکان

نمائندہ ایکسپریس  اتوار 14 اپريل 2024
مئی میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی بھی پاکستان آمد متوقع

مئی میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی بھی پاکستان آمد متوقع

 اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود کی سربراہی میں سعودی سرمایہ کاروں اور اقتصادی ماہرین کا اعلی سطح کا وفد 15 اپریل کو پاکستان کا دورہ کرے گا۔

سعودی وفد پاکستان میں ریکوڈیک، دیا میر باشا ڈیم ، چھوٹی آئل ریفائنریز کی توسیع سمیت مائینگ و سیاحت کے شعبوں میں پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے میٹینگز کر کے روڈ میپ طے کرے گا۔

دو ہفتوں کے بعد مئی میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی بھی پاکستان آمد متوقع ہے جس کے دوران معاہدوں کو حتمی شکل دی جائے گی اور پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کا آغاز ہوجائے گا۔

پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں بہتری کے لیے حکومت کی جانے والی کوششیں رنگ لانے لگیں۔ وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی جس میں دونوں ممالک کے مابین سرمایہ کو فروغ دینے کے لیے تبادلہ خیال ہوا۔

مذکورہ ملاقات وزیر اعظم میاں شہباز شریف کے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے تحت تشکیل دی جانے والی فیسیلیٹیشن کونسل کی کوششوں کا فالو اپ تھا جس میں اب پیش رفت ہوئی ہے اور پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کے لیے سعودی عرب کا یہ اعلی سطحی وفد جس میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے علاوہ سعودی وزیر سرمایہ کاری خالدالفصیل خالد ، وزیر صنعت ، وزیر توانائی سمیت دیگر وزراء، سرمایہ کار اور اقتصادی ماہرین شامل ہوں گے پاکستان پہنچ رہا ہے۔

وفد پاکستانی ہم منصبوں سے دیا میر بھاشا ڈیم منصوبے ، چنیوٹ میں مائیننگ منصوبے ،خبیر پختونخواہ میں دو سیاحتی زونز بنانے کے منصوبوں ، ریکوڈیک کے ایک ارب ڈالر کے شیئر ز خریدنے ، تیل کی صفائی کے لیے چھوٹی آئل ریفائنریز کے منصوبوں میں توسیع ، اور خیبر پختونخواہ میں مائننگ کی دو لیزیز کے منصوبوں پر بات چیت و معاہدے کرے گا۔

سعودی وفد پاکستان میں منصوبوں و سرمایہ کاری کے حوالے سے معاہدوں کا ابتدائی کام مکمل کرلے گا تو دو ہفتے بعد مئی کے پہلے یا دوسرے ہفتے میں محمد بن سلمان کی بھی پاکستان آمد متوقع ہے جنکی آمد پر سرمایہ کاری کے منصوبوں پر باقاعدہ معاہدوں کو حتمی شکل دیکر پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری شروع کردی جائے گی جو پاکستان کے لیے اقتصادی میدان میں وسیع کامیابیوں کا موجب بنے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔