وساکھی میلہ اورخالصہ جنم منانے کے بعد سکھ یاتری بھارت روانہ

آصف محمود  پير 22 اپريل 2024
فوٹو: ایکسپریس نیوز

فوٹو: ایکسپریس نیوز

 لاہور: وساکھی میلہ اورخالصہ جنم منانے کے بعد بھارتی سکھ یاتری گورو کی دھرتی کی خوبصورت یادیں لیکرواپس انڈیا لوٹ گئے۔

کئی یاتریوں نے نم آنکھوں کے ساتھ پاکستان کی دھرتی کو الوداع کیا، ان کا کہنا تھا کہ اپنے گرو اوراجداد کی دھرتی کی مٹی تحفے کے طور پرواپس لے کرجارہے ہیں۔

سمرن جیت کور بھارتی ریاست ہریانہ کی رہائشی ہیں جو پہلی بارپاکستان آئی تھیں۔ پاکستان میں دس روزہ یاترا کے بعد جب وہ واپس اپنے ملک جانے کے لیے واہگہ بارڈر پہنچیں تو کافی اداس دکھائی دے رہی تھیں۔

سمرن جیت کور نے بتایا کہ وہ پہلی بار پاکستان آئیں تو ان کے دل میں مختلف خدشات ،تحفظات اورڈرتھا لیکن آج جب وہ واپس جارہی ہیں توایسے لگتا ہے جیسے اپنوں سے بچھڑرہی ہوں۔ پاکستان کے لوگ اتنے پیارکرنے اور مان ،سمان دینے والے ہوں گے انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔

سمرن جیت کور نے کہا کہ انہوں نے انڈین میڈیا پرپاکستان بارے جو کچھ سنا تھا یہاں سب کچھ اس کے برعکس نظرآیا ہے۔ یہاں کے لوگ انتہائی ملنسار ہیں۔ لاہوریوں کی مہمان نوازی وہ ہمیشہ یاد رکھیں گی۔

ایک اورخاتون پرم جیت کور نے بتایا کہ اپنے ساتھ جہاں اپنے گرو اور اپنے اجداد کی دھرتی کی خوبصورت یادیں لے کرواپس جارہی ہیں وہیں وہ  گوجرانوالہ کے اس علاقے کی تھوڑی سی مٹی بھی ساتھ لے کرجارہی ہیں جہاں ان کے آباء و اجداد بستے تھے۔ وہ اپنے والد اورداداکا آبائی گھر تو نہیں دیکھ سکیں لیکن وہاں اس علاقے کی مٹی ضرور لیکرجارہی ہیں جو اپنے والد اور والدہ کو دکھائیں گی۔

وساکھی میلہ اورخالصہ جنم دن منانے کے لیے 2500 کے قریب سکھ یاتری 13 اپریل کو پاکستان آئے تھے ۔ پیر کے روز پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ اور پنجاب کے صوبائی وزیراقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ اورمتروکہ وقف املاک بورڈ کے ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز رانا شاہد سلیم نے بھارتی مہمانوں کو الوداع کیا۔ پاکستان میں بہترین انتظامات پر بھارتی سکھ یاتریوں نے حکومت پاکستان اورخاص طور پر متروکہ وقف املاک بورڈ کا شکریہ اداکیا۔

پارٹی لیڈر سردار کلونت سنگھ نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان اور ٹرسٹ بورڈ انتظامیہ کے بے حد مشکورہیں،  پاکستان اقلیت نواز ملک ہے، ہمیں یہاں پر طرح کی سہولیات میسر تھیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جتنی عزت ملی\ اسے الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔

دہلی گرد و دوارہ مینجمنٹ کمیٹی کےگروپ لیڈر سردار دلجیت سنگھ نے کہا کہ ہمارے اعزاز میں جو پروگرام منعقد کیے گئے وہ قابل تعریف ہیں، لاہوریوں کا پیار مثالی ہے۔ وزیر اعلی پنجاب نے جوعزت بخشی وہ قابل تحسین ہے۔

پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردار رمیش سنگھ اروڑا نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل تحفظ اور مذہبی آزادی حاصل اور تعلیم و روزگار سمیت تمام سہولیات یکساں میسر اور پوری دنیاں پر عیاں ہیں۔ ایک سکھ خاتون کو کمیٹی کا سیکرٹری جنرل تعینات کر کے عزت بخشی ہے۔

انہوں نے بھارتی سکھوں سے کہا کہ پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے، وہ جب چاہیں یہاں آسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی مہمان آج یہاں سے پیار،محبت ،امن اور بھائی چارے کا پیغام لے کرواپس جارہے ہیں۔

ٹرسٹ بورڈ کے ایڈیشنل سیکرٹری رانا شاہد سلیم نے کہا کہ ہم ہمسایہ ملک سے آنے والے مہمانوں کی مہمان نوازی کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں، وفاقی و صوبائی حکومت نے یاتریوں کے لیے بہترین اقدامات کیے اور تمام متعلقہ اداروں کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔

واہگہ بارڈر پر جہاں بھارتی سکھ یاتریوں نے پاکستان کی مہمان نوازی کی تعریف کی وہیں دہلی گردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے نمائندے نے سکھ یاتریوں کوفراہم کی جانے والی ٹرانسپورٹ ،رہائش اور کھانے کی سہولتوں کو بہتربنانے کی اپیل بھی کی ، انہوں نے کہا کہ بعض جگہوں پر انتظامات غیرتسلی بخش تھے۔

دریں اثنا گردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور میں قیام کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرجانے والے بھارتی سکھ یاتری جنگیر سنگھ ولد جرنیل سنگھ کی میت بھی واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کی گئی ۔ 67 سالہ بھارتی شہری کو دل کا دورہ پڑنے پر فوری طور پر لاہور کے میو اسپتال متقل کیا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکa اور ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔