- تعلیمی نظام میں اخلاقی تعلیم کا فقدان
- اسلام آباد ؛ فلسطین کے حق میں دھرنے پر گاڑی چڑھا دی گئی، 2 مظاہرین جاں بحق
- ایرانی صدر حادثہ؛ صدر اور وزیراعظم کا اظہارِ افسوس، پاکستانی پرچم سرنگوں
- درہ آدم خیل سے کراچی آن لائن اسلحہ سپلائی کرنے والے 2 کارندے گرفتار
- ججز کی تعیناتی؛ لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو آخری موقع
- آزادی مارچ کیس؛ عمران خان، اسد عمر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- ہیٹ ویوو کا خدشہ، کراچی میں میٹرک کے 21 سے 27 مئی تک ہونے والے امتحانات ملتوی
- وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے پاکستان ٹیم کو جوائن کرلیا
- 100 سال سے زائد پُرانے 20 ہزار سِکوں کی نیلامی کا اعلان
- مریخ پر انسانوں کو لے جانے والے تیز ترین راکٹ پر کام شروع
- پاکستانی مینز کرکٹرز ویمنز ٹیم کا حوصلہ بڑھانے لگے
- کینسر کے آخری اسٹیج میں علاج ’بیکار‘ ہوجاتا ہے، تحقیق
- مالی معاملات پر اختلاف، تربیلا ڈیم توسیعی منصوبے پر کام بند
- بینک اقتصادی ترقی کیلیے ترجیحی شعبوں سے تعاون بڑھائیں، وزیر خزانہ
- پراکسی ثابت کریں،فیصل واوڈا کا سپریم کورٹ جج کو پھر چیلنج
- پاکستان میں پروگروتھ فلیٹ ٹیکس پالیسی کے نفاذ کی ضرورت
- پاکستان پنشن سسٹم میں اصلاحات کرے، ایشیائی ترقیاتی بینک کا مشورہ
- ایران کے صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق
- سابق وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس گرفتار
- کرغزستان میں پھنسے طلبا سے متعلق تشویش ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
پاکپتن میں سفاک شوہر اور سسرالیوں نے گھر نام نہ کرنے پر خاتون کو زہر دے دیا
پاکپتن: پنجاب کے علاقے پاکپتن میں سفاک شوہر اور سسرالیوں نے مکان نام پر نہ کرنے پر خاتون کو زہر دے کر مار ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق پاکپتن کے فرید محلے میں ایک شخص اور اُس کے گھر والوں نے مکان نام پر نہ کرنے پر خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اسی دوران زہر دے دیا۔
اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ متوفیہ ساجدہ کو شوہر اور دیور نے تشدد کے دوران زبردستی زہر کھلایا جس پر اُسے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گئی۔
لواحقین نے بیٹی کے قتل کا الزام شوہر اور سسرالیوں پر عائد کرتے ہوئے اُن کے خلاف مقدمہ درج کروادیا جس میں کہا گیا ہے کہ شوہر نے گھر اپنے نام نہ کرنے پر ساجدہ کو تشدد کر کے زہر کھلایا۔
پولیس نے مقدمہ اندراج کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا تاہم سب موقع سے فرار ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔