اسٹاک ایکس چینج میں تیزی، 73 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح عبور

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 10 مئ 2024
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

  کراچی: جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی دیکھی گئی جس کے سبب 100 انڈیکس کی 73 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح عبور ہوگئی۔

معاشی اشاریوں میں بتدریج بہتری، زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر ڈیڑھ سال بعد بلند سطح پر پہنچنے اور افراط زر کی شرح میں کمی سے آنے والے دنوں میں سود کی شرح ممکنہ طور پر کم ہونے جیسی مثبت اطلاعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے پورے ہفتے مسلسل مزاحمت کے بعد انڈیکس کی 73 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح عبور ہوگئی۔

تیزی کے سبب 57 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں اور حصص کی مالیت میں 56 ارب 98 کروڑ 28 لاکھ 96 ہزار 77 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ مارکیٹ میں مثبت سینٹی منٹس کے سبب سیمنٹ، ٹیکسٹائل، آئل اینڈ گیس اور آئی ٹی سیکٹر کے حصص میں تازہ سرمایہ کاری سے مارکیٹ کا گراف بلندیوں کی جانب گامزن رہا۔

ایک موقع پر 791پوائنٹس کی تیزی سے ہنڈریڈ انڈیکس 73449 پوائنٹس کی بلند ترین سطح بھی عبور کرگیا تھا لیکن بعد ازاں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے، کمرشل بینکنگ فرٹیلائزر سمیت دیگر شعبوں کے حصص میں فروخت کے دباؤ سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔ نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 427.45 پوائنٹس کے اضافے سے 73085.50 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

کے ایس ای 30 انڈیکس 44.51 پوائنٹس کے اضافے سے 23427.19 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 479.52پوائنٹس کے اضافے سے 121447.49پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 248.73 پوائنٹس کے اضافے سے 34068.04 پوائنٹس پر بند ہوا۔

کاروباری حجم جمعرات کی بہ نسبت 10فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 74کروڑ 11لاکھ 96ہزار 400 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 381 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 217 کے بھاؤ میں اضافہ 132 کے داموں میں کمی اور 32 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ہوئسٹ پاکستان لمیٹڈ کے بھاؤ 94.71روپے بڑھ کر 1444.71 روپے اور بھنیرو ٹیکسٹائل کے بھاؤ 74.75 روپے بڑھ کر 1071.36 روپے ہوگئے جبکہ یونی لیور پاکستان فوڈز لمیٹڈ کے بھاؤ 99.98 روپے گھٹ کر 19090 روپے اور ہال مارک کمپنی لمیٹڈ کے بھاؤ 58.18 روپے گھٹ کر 717.54روپے ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔