- ٹی20 ورلڈکپ؛ عمان کا نمیبیا کو جیت کیلیے 110 رنز کا ہدف
- محمود احمدی نژاد ایک مرتبہ پھر ایران کی صدارتی دوڑ میں شامل
- سندھ کے 19 اضلاع میں انسداد پولیومہم کا آغاز
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ؛ ویسٹ انڈیز نے پاپوانیوگنی کو 5 وکٹوں سے ہرادیا
- سندھ میں ڈینگی سے پہلی موت کی تصدیق،11 سالہ بچہ زندگی کی بازی ہار گیا
- بھارت میں ہیٹ ویو کے باعث انتخابات کے آخری روز 33 افراد ہلاک
- حیدرآباد سلنڈر دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی
- پاکستان کی ماہ نور علی نے سنگاپور میں انڈر 13 اسکواش چیمپئن شپ جیت لی
- سرجری سے پہلے اور بعد کی تصویر نے انٹرنیٹ صارفین کو حیران کردیا
- ایکس پر ادویات کی تشہیر کرنے والے اکثر ڈاکٹرز معاوضہ لیتے ہیں، رپورٹ
- گوگل میسجز ایپ کے لیےنیا فیچر جلد متعارف کرایا جائے گا
- سی اے اے کے ناقص اقدامات، یورپی کمیشن کی پی آئی اے پرعائد پابندی ہٹانے کا معاملہ مزید تاخیر کا شکار
- رہنما پی ٹی آئی محمود الرشید کی جیل میں طبیعت ناساز
- کراچی میں اگلے 3 روز موسم گرم و مرطوب رہنے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر سعودی عرب کا پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے بڑا اعلان
- جنوبی افریقا الیکشن؛ پہلی بار نیلسن منڈیلا کی جماعت اکثریت حاصل نہ کرسکی
- کویت کے نئے ولی عہد کے نام کا اعلان کردیا گیا
- حکمران اور افواجِ پاکستان کشمیر و فلسطین کیلئے اپنا کردار ادا کریں، حافظ نعیم
- راولپنڈی؛ کرائے کا گھر دیکھنے آئی خاتون سے مالک مکان کی زیادتی
- ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد سے کروڑوں کا سامان چوری، 2 ملزمان گرفتار
سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھنے والے جج عدلیہ میں مداخلت کے دعوے پر قائم
اسلام آباد: عدلیہ میں مداخلت کے حوالے سے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط بھیجنے والے چھ ججوں میں سے ایک جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ایک مرتبہ پھر کہا ہے کہ ججوں کو آزادی حاصل نہیں ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پریکٹس ان ہائیکورٹ اینڈ لیگل ایتھکس کے عنوان سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جج بنتے ہیں عزت کے لیے ورنہ ججز کو یہاں کوئی آزادی حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ باقی یہاں وکالت میں بلکل آزادی نہیں ہے، ساری چیزیں ریکارڈ ہورہی ہیں اور ہم قیدی بنے ہوئے ہیں۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ انصاف دینے پر لوگ ہمیں دعائیں دیتے ہیں جس کی وجہ سے عزت باقی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔