وزیر اعلیٰ سندھ کی شدید بارشوں کے پیشِ نظر محکمہ آب پاشی کو منصوبہ بندی کی ہدایت
تمام متعلقہ محکموں اور ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی قائم ہو تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹا جا سکے،وزیر اعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شدید بارشوں کی پیش گوئی کے پیش نظر محکمہ آبپاشی کو دریائی سیلاب کی متوقع صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کردی۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ایسے حالات میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پاک بحریہ سمیت تمام متعلقہ محکموں اور ایجنسیوں کے درمیان مناسب ہم آہنگی قائم ہو تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے بروقت نمٹا جا سکے۔
اجلاس میں صوبائی وزراء سردار شاہ، سعید غنی، محمد بخش خان مہر، جام خان شورو، مخدوم محبوب، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، مختلف محکموں کے سیکرٹریز، میئر سکھر نعمان شیخ، ڈی جی پی ڈی اے سلمان شاہ، چیف میٹ ڈاکٹر سرفراز، COMKAR کے نمائندے اور مختلف ڈویژنوں کے کمشنرز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
محکمہ موسمیات کے ڈاکٹر سرفراز نے وزیراعلیٰ سندھ کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مون سون عام طور پر یکم جولائی سے شروع ہوتا ہے اور ستمبر کے وسط تک جاری رہتا ہے۔
انہوں نے پاکستان میں مون سون کی بارشوں پر اثرانداز ہونے والے مختلف عوامل کا خاکہ پیش کیا جن میں سمندری سطح کا درجہ حرارت (بحرالکاہل اور بحر ہند کا ایس ایس ٹی)، سب ٹراپیکل ہائی/ٹیبیٹن ہائی (ایس ٹی ایچ/ ٹی ایچ)، ٹراپیکل ایسٹرلی جیٹ (ٹی ای جے)، ہیٹ لو پریشر ایریا،لو۔ لیول جیٹ (LLJ)، میڈن جولین آسیلیشن (MJO) اور انڈین اوشن ہائی (IOH) پریشر ایریا شامل ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ خطے اور اس سے ملحقہ سمندروں کے گرم ہونے سے زمین پر دباؤ کم اور سمندر پر ہائی پریشر بنتا ہے۔کوپرنیکس کلائمیٹ میں تبدیلی سے جولائی تا ستمبر میں 70-60 فیصد اوسط سے زیادہ بارش کی پیش گوئی ہے اور ڈبلیو ایم او نے سندھ میں جون تا ستمبر 2024 میں اوسط سے زیادہ نمی کی پیش گوئی کی ہے یعنی 70-60 فیصد نمی کا امکان ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ موسمیات کی اوسط سے زیادہ بارشوں کی پیش گوئی کے پیش نظر محکمہ آبپاشی کو دریائی سیلاب کے حوالے سے انتظامات کے لیے ہنگامی منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی۔