موجودہ سیاسی صورتحال میں فوج کو غیر جانبدار پایا،خورشید شاہ

ویب ڈیسک  بدھ 10 ستمبر 2014
 پارلیمنٹ سے ٹکر لینے کا مطلب 20 کروڑ عوام سے جنگ ہے، سید خورشید شاہ، فوٹو:ایکسپریس نیوز

پارلیمنٹ سے ٹکر لینے کا مطلب 20 کروڑ عوام سے جنگ ہے، سید خورشید شاہ، فوٹو:ایکسپریس نیوز

پشاور: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں فوج کو غیر جانبدار پایا لیکن آرمی چیف فوج کو سیاست میں ملوث کرنے والوں کا نوٹس لیں۔

پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ آج آئین اور جمہوریت کی جنگ ہے اور یہ جنگ آج نہیں بلکہ صدیوں کے لیے پارلیمنٹ کو مضبوط کرے گی، دھرنوں کا حل بھی پارلیمنٹ ہی نکالے گی، حکومت پارلیمنٹ کے کھندے پر رکھ کر بندوق نہیں چلا رہی بلکہ وزیراعظم کو جو بھی مینڈیٹ ملا وہ پارلیمنٹ نے ہی دیا ہے اور پارلیمنٹ سے ٹکر لینے کا مطلب 20 کروڑ عوام سے جنگ ہے جبکہ وزیراعظم کو نکالنے کے لیے بھی آئینی طریقہ کار پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کا ووٹ ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ آئین کو بنانے والے بڑے بڑے لوگ اب اس دنیا میں نہیں رہے، اب کون آئین،وفاق اور صوبے بچائے گا جبکہ عوام سن لیں جس ملک میں آئین نہیں ہوگا وہ ملک ہی نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی کچھ سیاستدان فوج کے کندھوں پر چڑھ کر آئے اور اب لوگوں نے اس بات کا تاثر دیا کہ انگلی اٹھنے والی ہے جبکہ ہم نے اس تمام سیاسی صورتحال میں فوج کو غیر جانبدار پایا لیکن آرمی چیف جنرل راحیل شریف فوج کو سیاست میں ملوث کرنے والوں کا نوٹس لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے لیے دعاگو ہیں تاہم مذاکرات کرنا حکومت کا فرض ہے اور اس کے لیے آخری حد تک جائیں گے کیونکہ ہم ذاتیات کے لیے سیاست نہیں کرتے ہم نے ہرجگہ پارلیمنٹ کو مقدم رکھا۔

ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کے استعفے کا مطالبہ نوازشریف نے نہیں کیا تھا اس وقت جو کچھ ہوا وہ عدالتی فیصلے پر ہوا تھا اگر اس وقت پارلیمنٹ یکجا ہو جاتی تو ہمارے فیصلوں میں طاقت آتی تاہم اب پیپلزپارٹی ماضی کے گند کو کھودنا نہیں چاہتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔