- خیبر پختون خوا میں بارشوں سے تین روز کے دوران 10 افراد جاں بحق
- انوکھا انداز؛ نیوزی لینڈ ٹی-20 ٹیم کا اعلان 2 بچوں نے کیا
- علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث چار مجرموں کو عمر قید کا حکم
- تحریک انصاف کے بیک ڈور کسی سے مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر
- سکھوں کے حقوق اور آزادی کیلیے آواز بلند کرتے رہیں گے؛ کینیڈین وزیراعظم
- پنجاب سے گزشتہ سال ڈھائی ہزار بچے اغوا، 891 جنسی زیادتی کا نشانہ بنے
- اسکاٹ لینڈ کے پہلے مسلم پاکستانی نژاد وزیراعظم نے استعفی دیدیا
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی
- ہم پاکستان کو سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے ترجیح دے رہے ہیں، سعودی وزیر تجارت
- لاپتا افراد کے اہل خانہ کے دکھ کا کسی کو احساس ہی نہیں، سندھ ہائیکورٹ
- کے الیکٹرک نے بجلی کے نرخ میں 19 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست دیدی
- بشام میں چینی انجینئرز بس حملے میں ملوث ٹی ٹی پی کے 4 دہشتگرد گرفتار
- غزہ صورت حال؛ امریکی وزیر خارجہ اہم دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
- چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ
- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
ایک سادہ سا فٹنس ٹیسٹ انسان کی عمر کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا
مشی گن: کینسر جیسی مہلک بیماری کے شکار مریض کی زندگی سے متعلق تو ڈاکٹرز پہلے ہی آگاہ کردیتے ہیں لیکن اب ایک عام سا ٹیسٹ کسی بھی انسان کی زندگی کے خاتمے کے بارے میں بتا سکے گا کہ وہ کب موت کے منہ میں جانے والا ہے۔
مشی گن کی جان ہوپ کنز یونیورسٹی میں کی گئی اس جدید تحقیق میں 58000 ہزار افراد کے فٹنس ٹیسٹ لیے گئے جس میں اس بات کا پتا لگایا گیا کہ ان میں سے کتنے لوگ آنے والے 10 سالوں کے اندر اندر زندگی کی سانسیں پوری کر لیں گے۔ محققین کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے لیے ان لوگوں کی جاگنگ مشین پر ورزش کے دوران دل کی دھڑکنوں اور فٹنس کا جائزہ لیا گیا جس سے نکلنے والے نتائج وراثتی موت کے جائزہ سے زیادہ مستند تھے ۔
تحقیق کے مطابق ایک 45 سالہ خاتون کا فٹنس ٹیسٹ بہت کم تھا جس سے پتا چلا کہ وہ موت کے جانب 38 فیصد سفر کرچکی ہے جب کہ ایک دوسری اتنی ہی عمر کی خاتون کا فٹنس ٹیسٹ بہترین تھا جس کے مرنے کا صرف 2 فیصد خدشہ موجود تھا۔ محققین کے مطابق جاگنگ مشین پر ورزش کے دوران جب دل کی دھڑکن اپنے عروج پر تھی تو اس کی رفتار کم اور زیادہ کر کے اس بارے میں مزید بہتر نتائج اخذ کئے گئے۔
تحقیق کے بانی جونز ہوپ کنز یونیورسٹی آف میڈیسن کے پروفیسر حثیم احمد کا کہنا تھا کہ بہترین فٹنس اور جسمانی صحت موت کے کم خدشے کو ظاہر کرتی ہے تاہم یہ کوئی نئی بات نہیں بلکہ نئی بات یہ ہے کہ عمر، جنس اور فٹنس لیول کی مدد سے اب بتایا جاسکتا ہے کہ انسان کتنی زندگی اور جیئے گا جب کہ اس کے لیے مزید کسی قسم کے مہنگے اور پیچیدہ ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں۔
پروفیسر حثیم کے مطابق ورزش کے دوران فٹنس لیول اور دل کی دھڑکن کے اپنے عروج پر پہنچنے پر بآسانی بتایا جاسکتا ہے کہ کوئی شخص موت کے کتنا قریب ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔