- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
زمین کی حفاظت کا شعور بیدار کرنے کے لیے پاکستان سمیت دنیا بھرمیں ارتھ آوور منایا گیا
سڈنی / اسلام ااباد: زمین کی دلکشی اور خوبصورتی اس پر موجود قدرتی نباتات اور حیوانات سے وابستہ ہے جبکہ اس میں بہنے والے چشمے اور دریا، ٹھاٹتیں مارتے سمندر اور پہاڑوں کے دامن سے گرتی آبشاریں اس کے حسن کو اور بھی دوبالا کرتی ہیں لیکن اسی زمین کو انسان اپنے ہاتھوں سے تباہ کی طرف لے جا رہا ہے اس لیے لوگوں میں اس کی حفاظت کا شعور پیدا کرنے کے لیےپاکستان سمیت دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے ادارے ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تحت ارتھ آوورمنایا گیا۔
ارتھ آوور کا آغاز سب سے پہلے سورج کی کرنوں کو الوداع کرنے والی سرزمین ہانگ کانگ کی بلند ترین عمارت کی روشنیاں بجھا کر کیا گیا جبکہ کچھ دیر بعد آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ہاربر برج پر موجود اوپیرا ہاوس بھی ایک گھنٹے کے لیے اندھیرے میں ڈوب گیا۔ اس موقع پر 170 ممالک کی 1200 سے زائد اہم ترین عمارتیں کے علاوہ یونیسکو کی عالمی ورثہ قرار دی جانے والی 40 عمارتیں تاریکی میں ڈوب گئیں جس میں فرانس کا ایفل ٹاور، سیٹل کا اسپیس نیڈل، ریو ڈی جینیرو کا کرسٹ دی ری ڈیمر مجسمہ، ایتھنز کا ایکروپولس، ایڈن برگ کیسل، بگ بین، نیویارک کا ٹائم اسکوائر اور اسکے علاوہ پاکستان میں پارلیمنٹ ہاوس کی عمارت شامل ہے۔ ہانگ کانگ کی آسمان سے باتیں کرتی وکٹوریہ ہاربر اور 118 منزلہ انٹرنیشنل کامرس سینٹر بھی تاریکی میں ڈوب گیا جبکہ تائیوان کا 101 منزلہ تیپائی ٹاوراور ملائیشا کے دارلحکومت کوالالمپور میں موجود پیٹروناس ٹوئن ٹاور کی روشنیاں بھی بجھا دی گئیں۔ آسٹریلیا میں ارتھ اوور موسمیاتی تبدیلیوں سے زراعت پر پڑنے والے منفی اثرات کے خوف کے سائے میں منایا گیا۔ ملک کے ارتھ آوور کے مینجر اینا روز کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے ان کے ملک میں زراعت کو نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ درجہ حرارت اور فصلوں لگنے والی بیماریوں میں اضافہ، فصلوں کو لگانے کے اوقات میں تبدیلی اور موسم کی شدت زراعت کی پیداوار میں کمی کا باعث بن رہی ہیں۔
لندن میں موجود دنیا کے سب سے بڑے ہوٹل میں بھی ایک گھنٹے کے لیے رنگ برنگی اور آنکھوں کو خیرہ کردینے والی روشنیاں بجھا دی گئیں اور لوگوں نے موم بتیوں کی روشنی میں کھانا کھایا۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف کا کہنا ہے کہ اس ارتھ آوور منانے کا مقصد بجلی کی بچت کرنا نہیں بلکہ لوگوں میں توانائی کے بہتر استعمال کا احساس اور شعور بیدار کرنا ہے جب کہ ملکوں سے اس بات کا مطالبہ کرنا ہے کہ وہ زمین کو نقصان پہنچانے والی موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف اقدامات کریں۔
پاکستان کے مختلف علاقوں میں بھی ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تعاون سے ارتھ ڈے منایا گیا جس میں 8 بجکر 30 منٹ پر اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاوس کی عمارت، چاروں صوبائی اسمبلیوں کی عمارتیں، چاروں گورنر ہاوس اور دیگر اہم عمارتیں اور شاہرائیں تاریکی میں ڈوب گئیں جبکہ ایک گھنٹے تک لوگوں نے شمعیں جلا کر اپنا کام جاری رکھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔