- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
- موٹروے پولیس اہلکار کی بکری لے جانے کی ویڈیو وائرل، معاملہ حل ہوگیا
- بھارت؛ اترپردیش میں ٹاپ کرنے والی طالبہ شکل و صورت پر ٹرولنگ کا شکار
- نند کی شادی پر انگوٹھی اور ٹی وی دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کروادیا
- وزیراعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کردیا
- باجوڑ میں برساتی نالے میں پھنسنے والی خاتون کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش
- جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
ایندھن کی حیرت انگیز بچت کرنے والا ماحول دوست چولہا تیار
برلن: ویسے تو چولہے کو جلانے کے لیے لکڑی، گیس یا تو ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اب ایک ایسا چولہا تیار کرلیا گیا ہے جو 80 فیصد کم ایندھن کو استعمال کرے گا۔
جرمنی میں بنایا گیا یہ چولہا دیکھنے میں ایک پریشر ککر نظر آتا ہے جس کا نام ’’اسٹوو 80‘‘ ہے اور اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ روایتی کھلے چولہوں کے مقابلے میں80 فیصد کم ایندھن استعمال کرتا ہے اس میں صرف ایک پونڈ لکڑی سے 6 لیٹر پانی اُبالا جاسکتا ہے، اس منفرد چولہے میں ایک مخصوص سلنڈر کھانا پکانے، گرم کرنے اور فرائی کا کام کرتا ہےاور چولہا استعمال نہ ہونے کی صورت میں بھی انسولیشن کے ذریعے کھانے کو کئی گھنٹوں تک گرم رکھ سکتا ہے۔
جرمن کمپنی نے اس چولہے کی فروخت شروع کردی ہے جس کی قیمت 60 سے 205 ڈالر تک ہے لیکن یوایس ایڈ نے ان قیمتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غریب عوام کی خرید سے باہر ہے کیونکہ نائیجیریا کی آدھی سے زائد آبادی روزانہ ایک ڈالر سے بھی کم کماتی ہے اور کم و پیش باقی ممالک میں بھی یہی صورتحال ہے۔
دوسری جانب کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ غیر منافع بخش منصوبے کے ذریعے اگلے 5 سال میں ایک لاکھ مستحق خاندانوں میں ایسے چولہے تقسیم کرے گی اور یوں صرف ایک سال میں 20 ہزار ٹن مضر کاربن ڈائی آکسائیڈ کو فضا میں جانے سے روکا جاسکے گا۔
بند گھروں میں لکڑی جلنے سے دھواں پیدا ہوتا ہے جو حاملہ خواتین میں بیماریوں اور بچوں میں سانس کے امراض کی وجہ بن رہا ہے اسی لیے کمپنی کے نزدیک اس ایجاد کا براہِ راست اثر ماحول پر ہوا ہے جب کہ کھانا پکانے کے لیے کم ایندھن کا مطلب درختوں کی کم کٹائی ہے اور جنگلات محفوظ ہونے سے اگلی نسلیں بھی محفوظ ہوتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔