بائیو گیس کے 3 ہزار یونٹس لگانے کی تیاری مکمل کرلی، ڈی جی پیکرٹ

عابد حسین  پير 20 اپريل 2015
بحران حل کرنے کیلیے مختلف منصوبوں کے ذریعے شارٹ ولانگ ٹرم پلاننگ کررکھی ہے، سہیل فاروقی۔ فوٹو: فائل

بحران حل کرنے کیلیے مختلف منصوبوں کے ذریعے شارٹ ولانگ ٹرم پلاننگ کررکھی ہے، سہیل فاروقی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان کونسل آف رینیوایبل انرجی ٹیکنالوجیز(پیکرٹ)کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹرسہیل زکی فاروقی نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران تین ہزار بائیو گیس یونٹس لگانے کی پلاننگ مکمل کرلی ہے جس کے تحت پچاس فیصد سبسڈی دی جائیگی، توانائی کے بحران کے تناظر میں آبپاشی کیلیے سولر پینل پرٹیوب ویل چلانے کیلیے تمام تران پٹ دیدیا گیا ہے جس کا حتمی فیصلہ آئندہ چند ہفتوں میں کرلیا جائیگا۔

ایکسپریس سے گفتگو کے دوران ڈی جی نے بتایاکہ ملک بھرمیں توانائی کے بحران کومرحلہ وار حل کرنے کیلیے مختلف منصوبوںکے ذریعے شارٹ ٹرم اورلانگ ٹرم پلاننگ کررکھی ہے جس کے مطابق گلگت بلتستان، آزاد کشمیر،خیبرپختونخواہ میں مائیکروہائیڈل پلانٹس کو شارٹ ٹرم پالیسی کے تحت 2011 سے 2015تک پانچ میگاواٹ (25 ہزارگھروں کو) کوروشن کرنے کی پلاننگ کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق485 یونٹس 8 میگاواٹ بجلی فراہم کررہے ہیں جو 70 ہزار گھروں کو بجلی فراہم کررہے ہیں۔ اور لانگ ٹرم پلاننگ کے ذریعے یہ ہدف 2020 تک بیس میگاواٹ بجلی پیداکی جائیگی جوایک لاکھ گھروں کوبجلی فراہم کریگی۔

اسی طرح دیہی علاقوں میں بائیو گیس پلانٹس، کوکنگ، لائٹننگ،آبپاشی اور پاور جنریشن جیسے منصوبوں کے ذریعے شارٹ ٹرم اورلانگ ٹرم پالیسی کے تحت 50 ہزار یونٹس کے ذریعے 3 لاکھ ملین مکعب کیوبک گیس یومیہ پیداکرنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔ اس وقت 4 ہزار یونٹس کام کررہے ہیں جو18 ہزارمکعب کیوبک گیس یومیہ پیداکی جارہی ہے۔ڈی جی نے بتایاکہ ادارے میں ایک عرصے سے نئی بھرتیاں نہیں کی گئیں جس کی وجہ سے تکنیکی افراد کی کمی ہوگئی ہے۔ 180 افرادکے حامل ادارے میں صرف 70 افراد ٹیکنیکل ہیں اور 110 نان ٹیکنیکل ہیں۔

ادارے میں خالی اسامیوں پربھرتی کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، اشتہارات کے ذریعے 29 ملازمین کوبھرتی کیا جائیگا۔ ادارے کی کارکردگی کو بہتر کرنے کیلیے ملازمین کوترقی دینے کے کام کاآغاز کر دیا ہے اورجوباقی ماندہ ملازمین رہ گئے ان کو بھی ترقی دی جائیگی۔ ڈی جی نے بتایاکہ پیکرٹ نے منصوبوں کیلیے آئندہ مالی سال 2015-16 کیلیے 100 سولرٹیوب ویل کی تنصیب کیلیے2ارب 49 کروڑ 98 لاکھ، گھروں میں سولر پینل کیلیے 4 ارب 49 کروڑ، مائیکروومنی ہائیڈرو پاور پلانٹس کیلیے 95 کروڑ، گرین پبلک بلڈنگز پروجیکٹ کیلیے 61 کروڑ 32 لاکھ، بائیوگیس پلانٹس کی تنصیب کیلیے 48 کروڑ 16 لاکھ مانگ رکھے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔