حج کمپنیوں کے کیسز نیب کے سپرد کیے جانے کا امکان

جہانگیر منہاس  پير 20 اپريل 2015
بعض کمپنیوں کے مالکان وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف سے رواں سال بھی حج کوٹا بڑھانے کے لیے رابطے کر رہے ہیں،ذرائع۔ فوٹو: فائل

بعض کمپنیوں کے مالکان وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف سے رواں سال بھی حج کوٹا بڑھانے کے لیے رابطے کر رہے ہیں،ذرائع۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزارت مذہبی امور پر ان حج کمپنیوں کو مکمل طور پر بلیک لسٹ کرنے کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے جن حج کمپنیوں کے مالکان نے گزشتہ حج کے دوران پاکستانی عازمین حج کو نہ صرف سرے عام لوٹا بلکہ انھیں طے شدہ پیکج کے مطابق مکہ مکرمہ اور مناسک حج کے دوران مطلوبہ سہولتیں بھی فراہم نہیں کیں۔

ذرائع کے مطابق ان کمپنیوں کے کیسزنیب کے سپرد کیے جانے کاامکان ہے۔ وزارت ذرائع کے مطابق رواں سال 50 حج کمپنیوں کے خلاف شکایات ملیں تاہم ان میں سے 10کے قریب وہ کمپنیاں شامل ہیں جنھوں نے حاجیوں سے لاکھوں روپے وصولی کے باوجود انھیں عزیزیہ میں بے یارو مدد گار چھوڑ دیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت حکام نے عازمین حج کے ساتھ اتنی بڑی زیادتی کرنے پرحج کمپنیوں کا رواں سال کے لیے 30 حاجیوں کا کوٹا کاٹ لیا ہے ان کمپنیوں میں ساؤدرن حج عمرہ سروسز، سونیا اور کاروان امن شامل ہیں تاہم ان کمپنیوں کے مالکان کیخلاف شکایات کرنے والے افراد نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کمپنیوں کا 30 افراد کا کوٹا کاٹنے کے بجائے ان پر مکمل طور پر پابندی لگائی جائے اورانھیں بلیک لسٹ کیا جائے۔

وزارت ذرائع نے بتایا کہ بعض کمپنیوں کے مالکان وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف سے رواں سال بھی حج کوٹا بڑھانے کے لیے رابطے کر رہے ہیں تاہم وزارت کی بیوروکریسی نے اس سلسلے میں ان حج کمپنیوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جنھوں نے حج کوٹے کے نام پر پاکستانی عاز مین حج سے 7 لاکھ روپے فی حاجی وصول کرنے کے باوجود انھیں مناسک حج کے دوران کوئی سہولت فراہم نہیں کی۔ ذرائع کے مطابق ان کمپنیوں کے کیسزنیب کے سپرد کیے جانیکاامکان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔