- پاکستان کی آئی سی ٹی برآمدی ترسیلات میں 31 کروڑ ڈالرز کا تاریخی اضافہ
- بھارت مسلسل چھٹے سال عالمی انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن میں سرفہرست
- سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے لیے 72 ارب ڈالر کا دس سالہ منصوبہ تیار
- سپریم کورٹ؛ جسٹس منیب اختر نے قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا
- ٹیم مینجمنٹ نے انگلینڈ کیخلاف پہلے ٹی20 میں بھی تجربات کی ٹھان لی
- سی ٹی ڈی کا شہریوں کو بغیر ثبوت گرفتار کرنا اختیارات کا غلط استعمال ہے، عدالت
- پی آئی اے؛ ٹورنٹو جانیوالی پرواز سے آئل لیک ہوگیا، کراچی میں ٹیکنیکل لینڈنگ
- ٹی20 ورلڈکپ2024؛ حفیظ نے اپنی سیمی فائنل ٹیموں کی پیشگوئی کردی
- ففتھ جنریشن وار؛ نوجوان کیا کریں؟
- احتجاج رنگ لے آیا، ٹمبر کنسمائمنٹس جاری کرنے کے احکامات جاری
- سی پیک پر 25.4 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرچکے، چینی قونصلر
- جامشورو کا کوئلے سے چلنے والا 660 میگاواٹ منصوبہ تیار
- ایپل کا معذور افراد کے لیے اہم فیچر کا اعلان
- چین میں مقبول ہونے والی ایک متنازع ورزش نے شہری کی جان لے گئی
- کیا حُقہ سگریٹ سے زیادہ خطرناک ہے؟
- فرنچائزز کو معاوضوں پرملکی اسٹارز کے اعتراض کا خدشہ
- رواں مالی سال پاکستانی معیشت کی شرح نمو2 فیصد ہونیکی توقع ہے، اقوام متحدہ
- جون 2025 تک روپیہ اپنی قدر 18 فیصد کھو دیگا، آئی ایم ایف
- وزیراعظم کا بشکیک میں پاکستانی سفیرکوفون، طلبا کو مکمل مدد فراہم کرنے کی ہدایت
جمہوریت چلے گی توبلوچستان کے حالات بہترہوں گے،مالک بلوچ
لاہور: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا ہے کہ اگر جمہوریت چلے گی تو بلوچستان کے حالات بہتر ہوں گے،ہمارا مزاج آمروں کے ساتھ نہیں ملتا،ہم نے ایوب خان سے لیکر پرویزمشرف تک ہر آمر کے ساتھ پنگا لیا ہے اور ہر آمر کے ساتھ پنگا لیتے رہیں گے،ہم بلوچستان میں نفرتوں کے بجائے محبتوں کو بانٹ رہے ہیں ۔
وہ گزشتہ رات ارفع سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارک میں اپنے اعزاز میں دیے گئے عشائیے موقع پر اظہار خیال کررہے تھے۔ وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے حقوق کے لیے کمٹڈ ہے ۔اگر ایک سال کے لیے سب کو بھول جائیں اوروسائل فاٹا اور بلوچستان کے نام کردیں اور چار، پانچ سو ارب روپے دے دیں تو ہم پنجاب کے برابر آجائیں گے،پھر ہم دیکھیں گے کیسے نتائج دیتے ہیں۔بلوچستان کو رقبے کے حساب سے وسائل دیں گے توکچھ کرسکتے ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہماری آج وزیراعلی پنجاب شہباز شریف سے میٹنگ ہے اور ان سے کہیں گے کہ کچھ اندرونی نسخہ ہمیں بھی بتائیں کہ انھوں نے کس طرح لاہور کو ٹھیک کیا ہے اور ہم کوئٹہ کوٹھیک کرلیں۔انھوں نے کہا کہ ہمارے بچوں کو پنجاب کی یونیورسٹیاں داخلے دیں تاکہ ان کو موقع توملے،یہ نہ کہیں کہ پشین اور کوہلو کے بچوں کو کچھ نہیں آتا پہلے ان کو ماحول تو دیں، لاہور ،کراچی اور پشاور میں 50سال سے یونیورسٹیاں ہیں ہم تواب بنا رہے ہیں ،جو مواقع ہمیں نہیں مل سکے، وہ ہم نئی نسل کو دینا چاہتے ہیں ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔