- کراچی : گرمی کی شدید لہرکا خطرہ، اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
- 93ء میں ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو پاکستان ایشیا میں سب سے آگے ہوتا، نواز شریف
- نواز شریف کو ن لیگ کی صدارت سے الگ کرکے ظلم کیا گیا، شہباز شریف
- میڈیا کو توہینِ عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے سے باز رہنا چاہیے، سپریم کورٹ
- لاہور پولیس مقابلے میں ہلاک چار داعش کارندوں کی شناخت
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بابر، رضوان نے اپنے ہتھیاروں کو تبدیل کرلیا
- خوشاب میں مزدہ ٹرک کو حادثہ، 14 افراد جاں بحق
- غیر ملکی سفیر کو خفیہ دستاویزات فراہمی پر پولیس افسر کو قید کی سزا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ اسٹار اسپورٹس ایک مرتبہ پھر پاکستانی ٹیم کی ٹرولنگ شروع کردی
- وزیراعظم کی زیرسربراہی اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل، جہانگیر ترین بھی شامل
- کرغز سفارت خانے کے ناظم الامور ڈیمارش کے لیے دفتر خارجہ طلب
- بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں 15 فیصد تک اضافے کا امکان
- دکان داروں سے بھتہ خوری کرنے والے جعلی کسٹم انسپکٹرز گرفتار
- پشاور؛ سرکاری دوائیں بیچنے والے لیڈی ریڈنگ اسپتال ملازمین سمیت 6 افراد گرفتار
- پاکستان کی آئی سی ٹی برآمدی ترسیلات میں 31 کروڑ ڈالرز کا تاریخی اضافہ
- بھارت مسلسل چھٹے سال عالمی انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن میں سرفہرست
- سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے لیے 72 ارب ڈالر کا دس سالہ منصوبہ تیار
- سپریم کورٹ؛ جسٹس منیب اختر نے قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا
- ٹیم مینجمنٹ نے انگلینڈ کیخلاف پہلے ٹی20 میں بھی تجربات کی ٹھان لی
پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی سے تنازعات جنم لے سکتے ہیں،رپورٹ
جی سیون ممالک نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تبدیلیوں سے خطے میں نئے تنازعات بھی جنم لے سکتے ہیں۔
جی سیون کی جانب سے جاری ہونے والی تازہ رپورٹ میں دنیا کے 50 ممالک میں انسانی مداخلت سے آب و ہوا کی تبدیلی سے پیدا ہونے والے خطرات اور مسائل کا جائزہ لیا گیا جب کہ پاکستان سے بطورِخاص مشاورت کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بالعموم اور سندھ میں بالخصوص قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیتوں کا شدید فقدان ہے جو 2012 کے سیلاب میں دیکھنے میں آیا جب کہ 2010 اور 2011 میں آنے والے سیلابوں کے بعد سندھ میں طغیانی رہی جس میں حکومت کی امدادی کارروائیاں انتہائی ناکافی تھی۔
رپورٹ میں جرمن واچ گروپ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان دنیا کے ان 10 ممالک میں شامل ہے جو آب و ہوا میں تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔ پاکستانی سمندروں میں طوفان، گلیشیئر پگھلنے اور پھٹ پڑنے، خیبرپختونخواہ میں حالیہ طوفانی بارشیں، پنجاب میں لگاتار بارشیں اور کراچی میں گرمی کی حالیہ لہر اسی جانب اشارہ کرتی ہیں۔ سال 2010 کے تباہ کن سیلاب کو موسمیاتی شدت کی ایک مثال قرار دیا گیا ہے جس میں ہزاروں افراد ہلاک اور لگ بھگ 2 کروڑ افراد بے گھر ہوئے تھے۔
رپورٹ میں پاکستان سمیت دیگر ممالک کو تکنیکی اور مالی امداد فراہم کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آب و ہوا میں تبدیلی کے مسائل باہمی تنازعات کی وجہ بھی بن سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔