سندھ حکومت نے بجلی کی ترسیل کیلیے اپنی کمپنی قائم کرلی

تنویر محمود راجہ  منگل 22 دسمبر 2015
کسی بھی صوبے کی پہلی سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی85کلومیٹر لائن تعمیر کریگی، نوری آباد سے کے ڈی اے اسکیم33میں کے الیکٹرک گرڈ تک بجلی ترسیل کی جائیگی۔ فوٹو: فائل

کسی بھی صوبے کی پہلی سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی85کلومیٹر لائن تعمیر کریگی، نوری آباد سے کے ڈی اے اسکیم33میں کے الیکٹرک گرڈ تک بجلی ترسیل کی جائیگی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی(این ٹی ڈی سی)کے انکار کے باعث سندھ حکومت نے بجلی کی ترسیل کے لیے اپنی کمپنی قائم کرلی ہے۔

نیپرا نے سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کو28سال کے لیے بجلی کی ترسیل کا لائسنس جاری کر دیا ہے، کراچی کی صنعتیں کسی بھی پاور پلانٹ سے وہیلنگ چارجز ادا کرنے کے بعد بلاتعطل بجلی خرید سکیں گی۔ ذرائع کے مطابق سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی85 کلومیٹر لائن تعمیر کرے گی۔سندھ نوری آباد سے کے ڈی اے سکیم33میں کے الیکٹرک گرڈ تک بجلی ترسیل کی جائے گی۔

ایس ٹی ڈی سی کی بجلی ترسیل کی صلاحیت 240 میگاواٹ ہو گی۔یہ مخصوص مقصد کی ٹرانسمیشن لائن ہو گی۔اس لائن کے ذریعے کراچی کی صنعتیں کسی بھی پاور پلانٹ سے وہیلنگ چارجز ادا کرنے کے بعد بلاتعطل بجلی خرید سکیں گی۔ وفاقی کمپنی نیشنل ٹرانسمشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی نے نوری آباد اور جامشورو کی تحصیل تعلقہ تھانو بولا خان سے کراچی کو بجلی کی ترسیل کے لیے ٹرانسمیشن لائن بچھانے سے انکار کر دیا تھا۔ سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کسی بھی صوبے کی بجلی ترسیل کرنے کی پہلی کمپنی بن گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔