- ایٹمی طاقت رکھنے والے پاکستان نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں؛ فاروق عبداللہ
- جماعت اسلامی کا احتجاجی مظاہرہ، تعلیمی اداروں میں مقابلہ موسیقی منسوخی کا مطالبہ
- مئی اور جون میں ہیٹ ویو کا الرٹ؛ جنوبی پنجاب اور سندھ متاثر ہونگے
- سوات : 13 سالہ بچی سے نکاح کرنے والا 70 سالہ شخص، نکاح خواں اور گواہ زیر حراست
- امریکا نے پہلی بار اسرائیل کو گولہ بارود کی فراہمی روک دی
- فیض آباد دھرنا فیصلے پر عمل ہوتا تو 9 مئی کا واقعہ بھی شاید نہ ہوتا،چیف جسٹس
- یقین ہے اس بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ساتھ لائیں گے؛ بابراعظم
- پاکستانی نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، وفاقی وزرا
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمتوں میں بڑا اضافہ
- جنوبی وزیرستان: نابینا شخص کو پانی میں پھینکنے کی ویڈیو وائرل، ٹک ٹاکرز گرفتار
- پنجاب پولیس نے 08 سالہ بچی کو ونی کی بھینٹ چڑھنے سے بچا لیا
- حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا، وزیر خزانہ
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ایئرفورس کے قافلے پر حملہ؛ 1 ہلاک اور 4 زخمی
- پی ٹی آئی کا شیخ وقاص اکرم کو چیئرمین پی اے سی بنانے کا فیصلہ
- گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل نے عہدے کا حلف اٹھالیا
- کراچی اور لاہور میں ایک پاسپورٹ دفتر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ
- پرویز الٰہی کو جیل سے اسپتال یا گھر منتقل کرنے کی درخواست منظور
- کراچی میں منشیات فروشوں کی فائرنگ سے 2 دوست جاں بحق
- سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل
- پختونخوا حکومت کاشتکاروں سے 29 ارب روپے کی گندم خریدنے کیلیے تیار
کائنات میں کہکشاں سے دگنا بڑا گیسوں کا مجموعہ دریافت
واشنگٹن: ماہرینِ فلکیات نے کائنات کے دور دراز مقام پر ایک دم نما ساخت دریافت کی ہے جو کائنات میں اب تک دریافت ہونے والی سب سے بڑی چیز ہے اور اسے گیسوں کا مجموعہ قرار دیا جارہا ہے۔
ناسا کی چندرا ایکس رے دوربین نے کہکشانی جھرمٹ زوکی 8338 میں ایک روشن دم نما ساخت دیکھی ہے جسے روشن گیسوں سے بنی ایک ربن بھی کہا جاسکتا ہے۔ کسی دم دار ستارے کی طرح یہ طویل روشن دم کم ازکم ڈھائی لاکھ نوری سال لمبی ہے جس کی لمبائی ہماری اپنی ملکی وے کہکشاں سے بھی دُگنی ہے جب کہ ہماری کہکشاں اتنی بڑی ہے کہ اس میں 100 ارب ستارے ہیں جو سورج سے بھی کئی گنا بڑے ہیں۔
تصویر دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ یہ گیسی دم کہکشاں سے کسی مقام پر الگ ہوئی ہے اور اس کا ٹھنڈا حصہ کائنات میں دریافت ہونے والی سب سے بڑی شے ہے جو ہماری زمین سے 70 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس دم میں دہکتی ہوئی گیس کا درجہ حرارت ایک کروڑ درجے سینٹی گریڈ ہے۔ اس دریافت سے ماہرین کہکشاؤں کی پیدائش اور ان کے ارتقا کو بھی سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔