- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
- دوسرا ٹی20؛ کیا عامر پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے؟
- کشمیر ایکشن کمیٹی قیادت کا پرتشدد واقعات سے اظہارِ لاتعلقی، بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب
- کراچی میں موٹرسائیکل چھیننے کے دوران فائرنگ سے شہری جاں بحق، ویڈیو سامنے آگئی
- کراچی میں 180 سال پرانی عمارت کا زینہ زمین بوس، پھنسے رہائشیوں کو بچالیا گیا
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ دوسرا میچ آج کھیلا جائے گا! ٹیم میں 2 تبدیلیاں متوقع
- اگلے ماہ پیرس کیلیے پروازیں چلانے کیلیے تیار، ترجمان پی آئی اے
- پاکستان، چین کا سی پیک کے تحت دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
- گندم اور استعمال شدہ کاروں کی درآمد پرڈیوٹی میں اضافے کی تجاویز
موبائل فون اور انٹرنیٹ کے باعث عیدکارڈ ماضی کا قصہ بن گئے
لاہور: مواصلات کی جدید ترین سہولتوں (موبائل فون اور انٹرنیٹ) کے استعمال میں غیر معمولی اضافے نے ہماری بہت سی اقدار کو تہہ تیغ کر کے رکھ دیا ہے اور زندگی کو میکانکی رنگ دے دیا ہے، عیدالفطر کے موقع پر ارسال کیے جانے والے عید کارڈز بھی اب ماضی کا قصہ بن چکے ہیں، وہ محبت، پیار اور خلوص جو ان عید کارڈز کے ساتھ جڑا ہوتا تھا وہ بھی اب ناپید ہوتاجا رہا ہے۔
اب لوگ اپنے دوستوں، ساتھیوں اور عزیزوں کو عید کی مبارک باد کے کارڈز ارسال نہیں کرتے بلکہ محض ایس ایم ایس کا سہارا لے کر ’’فرض ‘‘ سے سبکدوش ہو جاتے ہیں یا پھر انٹرنیٹ کے ذریعے عیدکارڈ کا ڈیزائن بناکر ’’ عنداللہ ماجور ‘‘ ہو جاتے ہیں، عید کارڈز محض مبارک باد دینے کا ہی وسیلہ نہیں ہوتا تھا بلکہ اس سے بھیجنے والے کی حقیقی محبت کا اظہار بھی ہوتا تھا، رنگ برنگے، دلکش اور خوش نما عید کارڈز نہ صرف ہر مزاج اور ذوق کے مرد و خواتین کیلیے عجیب طرح کی کشش رکھتے تھے بلکہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں عید کی دوسر ی خریداریوں کے ساتھ کارڈز کی خریداری بھی لازمی ہوا کرتی تھی جب کارڈموصول ہوتا تھا تو اس کو گھر کا ہر فرد دیکھتا، پڑھتا اور خوشی کا اظہار کرتا، درحقیقت یہ ہماری تہذیب کا ایک حصہ بن چکا تھااور باہمی طور پر محبتیں بانٹنے اور پیار کی خوشبو بکھیرنے کا ایک موثر ذریعہ تھا لیکن جب سے موبائل فون سروس عام ہوئی ہے اور نیٹ نے ہماری سماجی زندگیوں کو اپنی لپیٹ میں لیاہے تمام پرانی قدریں ملیا میٹ ہوتی جا رہی ہیں۔
عید کارڈ ز کیا ختم ہوئے ایک روایت، ایک خوبصورت رسم اور ایک خوشگوار احساس کی فضا ختم ہوگئی اور اس کے ساتھ خوشیوں کے رنگ بھی پھیکے اور مسکراہٹیں بھی بے اثر ہوتی جا رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔