پاک افغان تجارتی معاہدے کوجلدفائنل کیے جانے کاامکان

ایکسپریس اردو  منگل 24 جولائی 2012
معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلیے اے پی ٹی سی اے کا آئندہ اجلاس رواں ماہ متوقع ہے

معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلیے اے پی ٹی سی اے کا آئندہ اجلاس رواں ماہ متوقع ہے

اسلام آباد: پاکستان اور افغانستان نے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ رابطہ اتھارٹی (اے پی ٹی سی اے) کے آئندہ اجلاس میں باہمی تجارت کے فروغ کیلیے دوطرفہ تجارتی معاہدے کے مسودے کو حتمی شکل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلیے اے پی ٹی سی اے کا آئندہ اجلاس رواں ماہ (جولائی) متوقع ہے۔

پاکستان نے افغانستان کی تجویز پر دوطرفہ تجارتی معاہدے کا تصوراتی پیپر تیار کرکے بھجوایا تھا۔ ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارتی معاہدے پر حال ہی میں اصولی اتفاق ہوا تھا اور یہ طے پایا تھا کہ پاکستان اس تجارتی معاہدے کا مسودہ تیار کرکے افغانستان کو بھجوائے گا جس پر افغانستان اپنی رائے دے گا اور دونوں ممالک کے حکام باہمی مشاورت کے ساتھ اس مسودے کو حتمی شکل دیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ توقع ہے اس مسودے کو حتمی شکل دے کر رواں سال کے دوران دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق افغان حکومت کی طرف سے پاکستانی مسودے پر اپنا جواب حکومت پاکستان کو بھجوانا تھا جو تاحال نہیں بھجوایا گیا تاہم اب اے پی ٹی سی اے کے اجلاس میں یہ زیر بحث آئے گا جس میں اس مسودے کو حتمی شکل دی جائیگی اور مذاکرات میں حتمی شکل دینے کے بعد اس معاہدے پر دستخط ہونگے۔

ذرائع نے بتایاکہ تجارتی معاہدے میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان غیرقانونی تجارت کو ختم کرکے قانونی تجارت بڑھانے کیلیے بھی میکنزم وضع کیا جائیگا اور غیر قانونی و غیر رسمی تجارت کو رسمی اور قانونی تجارت کے دھارے میں لانے کا میکنزم بھی وضع کے جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔