انٹرپول سے براہمداغ کے ریڈ وارنٹ جاری کروانے کا فیصلہ

ایکسپریس ٹریبیون رپورٹ  ہفتہ 3 ستمبر 2016
دستاویزات کے حصول کے بعدانٹرپول کے حکام سے براہمداغ کے ریڈوارنٹ جاری کرنے کیلیے باضابطہ درخواست کی جائیگی۔ فوٹو: فائل

دستاویزات کے حصول کے بعدانٹرپول کے حکام سے براہمداغ کے ریڈوارنٹ جاری کرنے کیلیے باضابطہ درخواست کی جائیگی۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: پاکستان نے سوئٹزرلینڈ میں خود ساختہ جلاوطنی اختیارکیے ہوئے بلوچ علیحدگی پسند رہنما براہمداغ بگٹی کے انٹرپول کے ذریعے ریڈ وارنٹ جاری کروانے کاعمل تیز کر دیا ہے۔

بلوچستان پولیس نے انٹرپول کودرخواست دینے کیلیے ضروری شرائط پوری کرنے اوربراہمداغ کی شناختی دستاویزات کے حصول کیلیے وفاقی وزارت داخلہ سے رابطہ کیاہے۔ مطلوبہ دستاویزات کے حصول کے بعدانٹرپول کے حکام سے براہمداغ کے ریڈوارنٹ جاری کرنے کیلیے باضابطہ درخواست کی جائیگی۔بلوچستان پولیس کی جانب سے جمع کرائی گئی تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ 33 سالہ براہمداغ بگٹی کالعدم بلوچ ری پبلکن پارٹی کے سربراہ ہیں اور قریبی حلقوں میں انہیںصاحب کے نام سے جاناجاتا ہے۔نواب اکبر بگٹی کے پوتے براہمداغ کی 2 بیویاں اور4 بچے ہیں، وہ 2010 میں براستہ افغانستان سوئٹرز لینڈگئے تھے۔

ایف آئی اے کے سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنیکی شرط پر بتایاکہ حال ہی میں پاکستان مخالف بیانات کی وجہ سے فوری پر براہمداغ کے ریڈ وارنٹ حاصل کرنیکا فیصلہ کیاگیا۔انھوں نے کہاکہ دستاویزات مکمل کرنے کے بعد ایک ماہ کے اندر اندر انٹرپول کو درخواست دیدی جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔